امریکہ اور غاصب صیہونی ٹولے کی جانب سے دی جانے والی دھمکیوں پر عالمی عدالت کا ردعمل
بین الاقوامی فوجداری عدالت (آئی سی سی) نے عدالت یا اس کے عملے کو دی جانے والی دھمکیوں پر ردعمل ظاہر کرتے ہوئے اُسے جرم قرار دیا ہے۔
سحر نیوز/ دنیا: الجزیرہ کی رپورٹ کے مطابق بین الاقوامی فوجداری عدالت نے امریکہ اور غاصب صیہونی ٹولے کی جانب سے دی جانے والی دھمکیوں پر ردعمل دیتے ہوئے خبردار کیا ہے کہ عدالت یا اس کے عملے کے خلاف دھمکی جرم ہے اور ایسا کرنا عدالت کے کام میں مداخلت کے مترادف ہے۔
دی ہیگ میں انٹرنیشنل کرمنل کورٹ کے پراسیکیوٹر کریم خان نے یہ بات زور دے کر کہی کہ عدالت کے حکام کو روکنے، ڈرانے یا غلط طریقے سے متاثر کرنے کی تمام کوششیں فوری طور پر بند ہونی چاہئیں۔
عدالت نے اپنے بیان میں براہ راست غاصب صیہونی حکومت کسی فریق کا حوالہ تو نہیں دیا تاہم یہ بیان ایسے حالات میں سامنے آیا ہے کہ جب صیہونی اور امریکی حکام نے انٹرنیشنل کرمنل کورٹ کو غزہ میں اسرائیل کے جاری جرائم کے سبب صیہونی وزیر اعظم نیتن یاہو کے وارنٹ گرفتاری جاری کرنے کے ممکنہ نتائج کے بارے میں خبردار کی۔
گزشتہ دنوں غیر ملکی میڈیا نے یہ خبر دی تھی کہ آئی سی سی صیہونی وزیراعظم سمیت دیگر حکام کے وارنٹ گرفتاری جاری کر سکتی ہے جس کے بعد امریکی اور صیہونی حکام نے امریکی صدر جو بائیڈن پر زور دیا تھا کہ وہ عدالت کو ایسا کرنے سے روکیں۔