Oct ۲۷, ۲۰۲۵ ۱۴:۳۶ Asia/Tehran
  • اسرائيلی حکومت انسانی امداد کو جنگی ہتھیار کے طور پر استعمال کر رہی ہے: ڈاکٹروں کی عالمی تنظیم

ڈاکٹروں کی عالمی تنظیم، ڈاکٹرز وِداؤٹ بارڈرز، کی غزہ میں پروجیکٹ کوآرڈینیٹرولیمین کیرولائن نے ایک بیان میں کہا ہے کہ غزہ پٹی میں جنگ بندی کے معاہدے کے باوجود اسرائیل فلسطینیوں پر دباؤ ڈالنے کے لیے انسانی امداد کو "جنگی ہتھیار" کے طور پر استعمال کر رہا ہے۔

سحرنیوز/عالم اسلام: پریس ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق ڈاکٹرز وِداؤٹ بارڈرز، کی غزہ میں پروجیکٹ کوآرڈینیٹرولیمین کیرولائن نے بیان میں اس بات پر زور دیا کہ غزہ کی پٹی کے لیے بھیجی جانے والی امداد کو سیاسی حالات سے منسلک نہیں کیا جانا چاہیے اور یہ اقدام انسانی اصولوں کی صریح اور واضح خلاف ورزی ہے۔ انہوں نے کہا کہ غزہ میں انسانی حالات میں خاطر خواہ بہتری نہیں دیکھی گئی ہے۔

ولیمین کیرولائن نے کہا کہ غزہ میں پانی اور پناہ گاہوں کی قلت بدستور موجود ہے، موسم سرما کی آمد ہے اور لاکھوں بے گھر افراد خیموں میں رہ رہے ہیں۔

ڈاکٹروں کی عالمی تنظیم کی اس اعلیٰ عہدیدار نے کہا کہ تنظیم کی ٹیمیں اب بھی پانچ سال سے کم عمر کے بچوں اور حاملہ خواتین میں شدید غذائی قلت کا اندراج کر رہی ہیں، خوراک کی دستیابی میں معمولی اضافے کے باوجود غذائیت کی صورت حال تشویشناک ہے۔

انہوں نے غزہ میں انسانی بحران کے تسلسل کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ صورت حال بدستور تباہ کن ہے۔

واضح رہے کہ اسلامی مزاحمتی تحریک حماس کے ترجمان حازم قاسم نے اس سے پہلے خبردار کیا تھا کہ غاصب اسرائیلی حکومت کی جانب سے جنگ بندی معاہدے کی خلاف ورزی کے تئیں عالمی برادری کی عدم فعالیت کشیدگی میں اضافے کا باعث بن سکتی ہے۔

حماس کے ترجمان حازم قاسم نے "العربی الجدید" کو انٹرویو دیتے ہوئے کہا کہ اسرائیلی حکومت بین الاقوامی نگرانی میں قائم ہونے والے جنگ بندی معاہدے کی مسلسل خلاف ورزی کر رہی ہے جس کے نتیجے میں اب تک 90 افراد شہید ہو چکے ہیں۔

 

ٹیگس