جعفرایکسپریس حملہ: سیکیورٹی فورسز کے آپریشن میں 190 مسافر بازیاب، 30 دہشتگرد ہلاک
سیکیورٹی ذرائع کا کہنا ہے کہ عورتوں اور بچوں کی خود کُش بمباروں کے ساتھ موجودگی کی وجہ سے آپریشن میں انتہائی احتیاط برتی جا رہی ہے
سحر نیوز/ پاکستان: پاکستان کے صوبے بلوچستان میں گزشہ روز جعفر ایکسپریس پر ہونے والے دہشت گردوں کے حملے کے بعد سیکیورٹی فورسز کا کلیئرنس آپریشن جاری ہے، آپریشن کے دوران اب تک 30 دہشت گرد ہلاک ہوگئے جبکہ سیکیورٹی فورسز نے آپریشن کے دوران 190 مسافروں کو بازیاب کروا لیا گیا جن میں58 مرد 31 عورتیں اور 15 بچے شامل ہیں ۔ ریلوے حکام کے مطابق بازیاب مسافروں میں 17 زخمی بھی شامل تھے جنہیں اسپتال منتقل کر دیا گیا، جبکہ بقیہ یرغمالیوں کے پاس خودکش بمبار بیٹھے ہوئے ہیں۔
سیکیورٹی ذرائع کے مطابق عورتوں اور بچوں کی خود کُش بمباروں کے ساتھ موجودگی کی وجہ سے آپریشن میں انتہائی احتیاط برتی جا رہی ہے، باقی ماندا دہشت گردوں کے خاتمے کے لئے سیکیورٹی فورسز کا آپریشن جاری ہے۔
ٹرین 11 مارچ کی صبح ساڑھے نو بجے کوئٹہ سے روانہ ہوئی تھی، جب ٹرین گڈالار اور پیرو کنری کے علاقے سے گزری تو وہاں دہشتگردوں نے ٹرین پر فائرنگ کر دی۔
فائرنگ کے نتیجے میں ڈرائیور شدید زخمی ہوگیا جو بعد ازاں زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے دم توڑ گیا، ساتھ ہی متعدد مسافر بھی جاں بحق ہوچکے ہیں۔
عینی شاہدین اور لیویز ذرائع کے مطابق مچھ کی پہاڑیوں کے درمیان یہ واقعہ پیش آیا ہے، جہاں جعفر ایکسپریس کو روک دیا گیا۔
ریلوے پولیس نے کہا ہے کہ ٹرین میں کم از کم 430 مسافر سوار ہیں، کئی مسافروں کے زخمی ہونے کی بھی اطلاعات ہیں تاہم تصدیق کا عمل جاری ہے۔
جعفر ایکسپریس پر دہشت گردوں کے حملے کے بعد کوئٹہ سے اندرون ملک ٹرین سروس معطل کر دی گئی۔
ریلوے انتظامیہ کے مطابق کوئٹہ ریلوے اسٹیشن کی سیکورٹی مزید بڑھا دی گئی، پولیس اور سیکیورٹی فورسز کی بھاری نفری ریلوے اسٹیشن پر موجود ہے۔