لاطینی امریکا کے ملک چلی میں شدید زلزلہ آیا ہے۔
دنیا کے مختلف ملکوں میں غزہ کے عوام کی حمایت میں ہونے والے مظاہرے پوری شدت کے ساتھ جاری ہیں، اور اب اس کا دائرہ مزید پھیلتا جا رہا ہے
امریکہ کے جنوب مغرب میں واقع ملک چلی کے جنگلات میں لگنے والی آگ قابو سے باہر ہوگئی ہے جس میں اب تک کم از کم 51 افراد ہلاک ہوگئے ہیں۔
میکسیکو اور چلی نے غاصب اسرائیل کے خلاف عالمی عدالت انصاف سے رجوع کیا ہے اور کہا ہے کہ وہ غزہ پٹی میں اسرائیلی جرائم کی تحقیقات کرے۔
چلی کے سو وکیلوں نے صیہونی وزیر اعظم نیتن یاہو کے خلاف بین الاقوامی عدالت میں مقدمہ درج کرایا ہے۔
میڈیا رپورٹوں کے مطابق بولیویا نے غزہ پٹی پر فوجی کارروائی کے خلاف احتجاج کرتے ہوئے غاصب اسرائیل سے سفارتی تعلقات توڑ لئے ہیں۔
زلزلے کا مرکز زمین کے اندر 30 کلو میٹر سے زيادہ گہرائی میں تھا۔
اطلاعات کے مطابق چلی میں 6 ریئیکٹر کی شدت سے زلزلے کے جھٹکے محسوس کئے گئے۔ زلزلے نے لوگوں میں شدید خوف و ہراس پیدا کردیا ہے جس کے بعد لوگوں کی بڑی تعداد اپنے گھروں اور دفاتر سے باہر نکل آئی ہے۔
دنیا بھر میں کورونا وائرس سے متاثرہ افراد کی تعداد ایک کروڑ 86 ہزار690 تک جا پہنچی ہے جبکہ اس سے ہلاکتیں 5 لاکھ 1 ہزار 392 ہو گئیں۔
چلی کی فضائیہ کا طیارہ انٹارکٹیکا جاتے ہوئے لاپتہ ہوگیا ، طیارے میں 35 فوجی اہلکاروں سمیت 38 مسافر سوار تھے۔