بولیویا نے اسرائیل سے سفارتی تعلقات منقطع کرلئے، چلی اور کولمبیا اپنے سفیروں کو واپس بلا رہے ہیں
میڈیا رپورٹوں کے مطابق بولیویا نے غزہ پٹی پر فوجی کارروائی کے خلاف احتجاج کرتے ہوئے غاصب اسرائیل سے سفارتی تعلقات توڑ لئے ہیں۔
سحرنیوز/ دنیا: دارالحکومت سکرے (Sucre) سے موصولہ اطلاعات کے مطابق بولیویا نے کہا ہے کہ وہ غزہ پر جاری حملوں کے جواب میں اسرائیل کے ساتھ سفارتی تعلقات منقطع کر رہا ہے۔ غاصب اسرائيل سے سفارتی تعلقات منقطع کرنے کا اعلان ایوان صدر کی وزیر ماریا نیلا پراڈا María Nela Prada نے کیا۔ ماریا نیلا پراڈا نے اسرائیل کے اقدامات کو "انسانیت کے خلاف جرائم" قرار دیتے ہوئے جنگ بندی کا بھی مطالبہ کیا۔
دریں اثنا، بولیویا کے نائب وزیر خارجہ فریڈی مَمانی Freddy Mamani نے بھی منگل کو ایک پریس کانفرنس میں اس اقدام کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ بولیویا "غزہ پر جارحانہ اور غیر متناسب اسرائیلی فوجی حملے کے ساتھ ساتھ بین الاقوامی امن اور سلامتی کے لیے خطرہ" کی مذمت کرتا ہے۔
ادھر بولیویا کے فوراً بعد، چلی اور کولمبیا نے بھی اعلان کیا کہ وہ اسرائیل سے اپنے سفیروں کو واپس بلا لیں گے۔ دونوں ممالک نے غاصب اسرائيلی اقدامات کو انسانی قوانین کی خلاف ورزی قرار دیا ہے۔
کولمبیا نے ایک بیان میں غزہ میں اسرائیلی اقدامات کو سختی کے ساتھ مسترد کرتے ہوئے صورت حال کو ناقابل برداشت قرار دیا۔
چلی کی وزارت خارجہ نے بھی ایک بیان میں اسرائیل کی فوجی کارروائیوں کو غزہ میں فلسطینی شہریوں کو اجتماعی سزا قرار دیا اور کہا کہ وہ (اسرائیل) "بین الاقوامی قانون کے بنیادی اصولوں" کا احترام نہیں کرتا۔
قابل ذکر ہے کہ بولیویا پہلا لاطینی امریکی ملک بن گیا ہے جس نے غزہ پٹی میں فوجی کارروائی پر احتجاجاً اسرائیل سے سفارتی تعلقات توڑ لئے ہیں۔