امریکی پارلیمنٹ پر حملہ، 4 ہلاک، 60 زخمی، 52 گرفتار
امریکی پارلیمنٹ پر ٹرمپ کے حامیوں کے دھاوے اور پولیس کی شیلنگ کے نتیجے میں 4 افراد ہلاک اور 60 زخمی ہوئے جب کہ 52 کو گرفتار کیا گیا ہے۔
غیر ملکی میڈیا کے مطابق نائب امریکی صدر مائیک پینس کی سربراہی میں نو منتخب صدر جو بائیڈن کی الیکٹورل کالج میں جیت کی باقاعدہ تصدیق کے لیے کانگریس اور سینیٹ کا مشترکہ اجلاس جاری تھا کہ ٹرمپ کے حامیوں کی ریلی کے بعد نیلے پرچم اٹھائے ایک ہجوم نے کیپٹل ہل کے باہر رکاوٹیں توڑ دیں اور عمارت کے اندر داخل ہوگئے۔
اس دوران ٹرمپ کا ایک حامی سینیٹ میں ڈائس پر چڑھ گیا اور ٹرمپ کی جیت کا دعویٰ کیا۔
واقعہ کے دوران سینیٹ اور ایوان نمائندگان کا مشترکہ اجلاس کچھ وقت کے لیے معطل کیا گیا، پولیس نے ارکان کانگریس کو باہر نکالنے کے دوران مظاہرین پر شیلنگ کی۔ پرتشدد مظاہرے کے دوران 4 افراد ہلاک اور 60 زخمی ہوئے جب کہ 52 کو گرفتار کیا گیا ہے۔ زخمی ہونے والوں میں اکثریت پولیس اہلکاروں کی ہے۔
بدھ کے روز ہونے والے ہنگاموں کے بعد واشنگٹن اور دیگر ریاستوں میں نیشنل گارڈ کے دستے بلائے گئے ہیں، دارالحکومت میں کرفیو نافذ کردیا گیا ہے جب کہ شہر میں ایمرجنسی میں 15 روز کی توسیع بھی کر دی گئی ہے۔
واشنگٹن میں ہونے والے ہنگاموں پر نومنتخب امریکی صدر جوبائیڈن نے مختصر خطاب کرتے ہوئے کہا کہ آج کا دن امریکی تاریخ کا سیاہ ترین دن ہے، مظاہرین نے ووٹ کا تقدس پامال کیا، دارالحکومت میں پرتشدد مظاہرہ ہماری جمہوریت پر حملہ ہے، آج کے واقعے سے دکھ ہوا، امریکی جمہوریت کونقصان پہنچا ہے، انتہا پسندوں کی ایک چھوٹی سی جماعت لاقانونیت پھیلا رہی ہے، کیپٹل ہل کے باہر پرتشدد مظاہرہ امریکی جمہوریت کاعکاس نہیں، پرامن رہیں اور قانون کا احترام کریں۔