مغرب کی دوہرے معیار کی پالیسیوں پر چین کی کڑی تنقید
ایٹمی توانائی کی عالمی ایجنسی آئی اے ای اے میں چین کے نمائندے نے ایٹمی معاملات میں امریکا اور یورپ کے دوہرے رویئے پر کڑی تنقید کی ہے۔
ایٹمی توانائی کی عالمی ایجنسی آئی اے ای اے میں چین کے نمائندے وانگ کانگ نے امریکا اور یورپ کے دوہرے رویئے پر سخت تنقید کرتے ہوئے کہا ہے کہ یہ بات سمجھ سے باہر ہے کہ یہ ممالک کیوں اس بات کے خواہاں ہیں کہ ایران تین اعشاریہ سات فیصد سے زائد یورینیم کو افزودہ نہ کرے جبکہ خود نوے فیصد سے زائد افزودہ کئی ٹن یورینیم آسٹریلیا منتقل کر رہے ہیں۔
چین کے نمائندے نے کہا کہ آکس سمجھوتے کے تحت ایٹمی آبدوز کی ٹیکنالوجی کی آسٹریلیا منتقلی بھی ایک اہم مسئلہ ہے جس پر عالمی برادری کو توجہ دینا چاہئے۔ وانگ کانگ نے کہا کہ امریکہ اور برطانیہ کی جانب سے اس طرح سے ایٹمی ٹیکنالوجی کی آسٹریلیا منتقلی سے دیگر ملکوں کے ایٹمی پاور بننے کی ترغیب ہو رہی ہے۔
انھوں نے اس سے قبل بھی آکس سمجھوتے کے تحت ایٹمی آبدوز کی ٹیکنالوجی کی آسٹریلیا منتقلی پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا تھا کہ اس قسم کا اقدام دنیا میں ایٹمی ہتھیاروں کے پھیلاؤ کا باعث بن رہا ہے۔ فوجی ماہرین کا کہنا ہے کہ اگرچہ امریکہ اس بات کا دعویدار ہے کہ آسٹریلیا کو ایٹمی ہتھیار نہیں دیئے جائیں گے تاہم یہ ملک، آسٹریلیا کی ایٹمی آبدوزوں کو بآسانی ایٹمی میزائلوں سے لیس بھی کر رہا ہے۔