مغربی ملکوں کے بعد اب یوکرین کے صدر کا دعوی، روس بدھ کو حملہ کرے گا
یوکرین کے صدر وولودیمر زلنسکی نے دعوی کیا ہے کہ اس ملک پر روس بدھ کے روز حملہ کرے گا۔
یوکرین کے صدر نے دعوی کیا کہ انہیں اس بات کی اطلاع ملی ہے کہ روس بدھ کے روز حملہ کرے گا تاہم انہوں نے اس بات کا کوئی ذکر نہیں کیا کہ انہوں نے کس مأخذ کی بنیاد پر یہ دعویٰ کیا ہے۔ ساتھ ہی انہوں نے بدھ کے دن کو یوم وحدت و اتحاد قرار دیا ہے۔
کچھ مغربی رہنماؤں کے یوکرین پر روس کے ممکنہ حملوں کی دعووں کے بعد، گزشتہ کچھ ہفتوں سے خطے میں کشیدگی بڑھ گئی ہے۔ ماسکو بارہا کہہ چکا ہے کہ یوکرین پر حملے کا اس کا کوئی ارادہ نہیں ہے بلکہ اپنی سرحدوں کی طرف نیٹو کی پیشقدمی کو روکنے کے لئے سکورٹی کو یقینی بنانے کے مقصد سے کچھ اقدامات کئے جا رہے ہیں۔
سی بی اس نیوز نے باخبر ذخائر ذرائع کا حوالہ دیتے ہوئے دعویٰ کیا ہے کہ روس نے لمبی دوری تک مار کرنے والے توپخانے اور راکٹ فائر کرنے والے لانچرز، جنگ کے مورچوں پر پہونچائے ہیں۔
امریکی میڈیا کے مطابق، واشنگٹن کا دعویٰ ہے کہ ہفتے کے آخر تک حملہ ہوگا، حالانکہ یہ بات واضح نہیں ہے کہ جھڑپ کس شکل میں ہوگی۔
ایک طرف امریکہ اور برطانیہ یوکرین پر روس کے عنقریب حملے کی بات کر رہے ہیں مگر دوسری طرف فرانس کے وزیر خارجہ نے ممکنہ حملے کے تعلق سے شک کا اظہار کیا ہے۔
فرانس کے وزیر خارجہ ژان ایو لودریان نے پیر کے روز کہا کہ حملہ ہونے کے سبھی اسباب مہیا ہونے کے باوجود اس بات کی کوئی علامت سامنے نہیں آئی ہے جو روسی صدر کے حملہ کرنے کے فیصلے کی عکاسی کرے۔
قابل ذکر ہے کہ 2014 میں روس کے جزیرہ نمائے کریمیہ کے اپنے ملک سے ملحق کرنے کے بعد سے روس کے ساتھ امریکہ اور مغرب کے روابط کشیدہ ہو گئے، مغرب نے ماسکو پر کی ایف کے داخلی امور میں مداخلت کے بہانے بارہا پابندی لگائی ہے، لیکن روسی عہدیدار ان دعووں کو مسترد کرتے ہیں۔