Mar ۰۲, ۲۰۲۲ ۲۲:۴۱ Asia/Tehran
  • ہندوستان میں یوکرین کے سفیر پر چڑھا، انتہا پسندی کا رنگ

ہندوستان میں یوکرین کے سفیر ایگور پولیخا نے ایک متنازع بیان دے دیا جس کی ہر طرف مذمت ہو رہی ہے۔

منگل کو نئی دہلی میں یوکرین کے سفیر نے یوکرین پر روس کے حملے کی نسبت، آزادی سے پہلے راجپوتوں کے خلاف مغل بادشاہوں کے مبینہ قتل عام سے دے دی۔

انہوں نے صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ وہ ہندوستان کے وزیر اعظم نریندر مودی سمیت دنیا کے سبھی بااثر رہنماؤں سے اپیل کرتے ہیں کہ روسی صدر ولادیمیر پوتن کو روکا جائے۔

انہوں نے کہا کہ جس طرح سے مغل بادشاہوں نے راجپوتوں کا مبینہ قتل عام کیا تھا ویسا ہی روسی، یوکرین میں کر رہے ہیں۔

یوکرین کے سفیر کے اس متنازع بیان پر کئی رہنماؤں اور شخصیات نے اعتراض کیا اور ان پر تاریخ کو تحریف کرنے کا الزام عائد کیا۔

اے آئی ایم آئی ایم کے سربراہ اور حیدرآباد سے لوک سبھا کے رکن پارلیمنٹ اسد الدین اویسی نے یوکرین کے سفیر سے خطاب میں کہا کہ ہندوستان کی تاريخ کا ناقص علم اپنے پاس کی رکھیں، اس میں اسلاموفوبیا کی بو آتی ہے، حقیقت کو غلط انداز میں مت پیش کیجئے، میں حیران ہوں کہ نریندر مودی کی توجہ حاصل کرنے کے لئے انہیں مغلوں کے استعمال کا آئیڈیا کہاں سے آیا؟

سوئیڈن میں پیس اینڈ کانفلکٹ ریسرچ کے پروفیسر اشکو سوائن نے یوکرین کے سفیر کے مغلوں والے بیان پر ٹوئٹ میں لکھا کہ اچھا ہوتا اگر وہ دائیں بازوں کے ہندوؤں والی زبان کا استعمال نہ کرتے۔

ٹیگس