Mar ۰۲, ۲۰۲۲ ۲۳:۲۲ Asia/Tehran

امریکی صدر جو بائیڈن نے منگل کے روز اپنے اسٹیٹ آف دی یونین خطاب میں ایک بار پھر ایک بڑی جغرافیائی غلطی کر بیٹھے۔

انہوں نے یوکرین پر روس کے حملے کے لئے روسی صدر ولادیمیر پوتن کی مذمت کرتے ہوئے یوکرین کے عوام کو "ایرانی" قرار دے دیا۔

انہوں نے اپنے خطاب میں کہا کہ پوتن ٹینکوں کے ساتھ کی ایف کا محاصرہ کر سکتے ہیں لیکن وہ کبھی بھی ایرانی لوگوں کے دلوں اور ان کی روحوں کو فتح نہیں کر سکتے۔

بائیڈن اپنے طویل سیاسی کیرئر میں اکثر اس طرح کی غلطیاں کرتے رہے ہیں۔ صدر بننے کے بعد بھی انہوں نے اس طرح کی کئی مثالیں قائم کی ہیں جب انہوں نے جگہوں اور ممالک کے ناموں میں واضح طور پر غلطی کی ہے۔

اس کی ایک تازہ مثال این بی سی کے صحافی لیسٹر ہولٹ کے ساتھ انٹرویوں میں دیکھنے کو ملی۔ بائیڈن نے اس موقف کو واضح کرنے کے لئے تین بار کوشش کی کہ امریکا، یوکرین یا عراق کے بجائے افغانستان کو متحد نہيں کر سکتا، ایسی حالت میں کہ جب اس پر اس کا قبضہ ہو۔

ان کی زبان پھسلنے کے تازہ واقعے پر ان کے نقادوں نے ان کا خوب مذاق اڑایا اور "ایرانی" لفظ امریکا میں ٹوئٹر پر بھی ٹرینڈ کرنے لگا، حتی کہ جب بائیڈن یوکرین کے عوام کی جگہ ایرانی کہہ رہے تھے تو ان کے پیچھے کھڑی نائب صدر کملا ہیرس اپنے منہ میں یوکرینی لفظ کی تکرار کر رہی تھیں۔

خطاب کے دوران، بائیڈن نے یوکرین کی مدد جاری رکھنے پر تاکید کی اور ساتھ ہی یہ بھی کہا کہ امریکا اور نیٹو، روس کو روکنے کے لئے فوجی مداخلت نہيں کریں گے۔

ٹیگس