کیا فرانس اور روس کے درمیان بھی جنگ شروع ہو جائے گی؟
روس کے سابق صدر اور اعلی سیکورٹی عہدیدار نے فرانس کی اقتصادی جنگ کی دھمکی پر رد عمل ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ تاریخ میں اس طرح کی جنگ اکثر حقیقی جنگ میں بدل گئی ہے۔
روس کے سابق صدر اور سیکورٹی کونسل کے ڈپٹی چیرمین دیمیتری میدویدیف نے فرانس کو حقیقی جنگ کی دھمکی دیتے ہوئے کہا ہے کہ ماسکو پر مغرب کے زیادہ تر دباؤ کے خطرناک نتائج برآمد ہو سکتے ہیں۔
واضح رہے کہ فرانس کے وزیر خزانہ برونو لی مائرے نے روس کے خلاف وسیع اقتصادی جنگ کے آغاز کی دھمکی دی تھی۔
لی مائرے کا کہنا تھا کہ یوکرین پر روس کے حملے کے جواب میں یورپی یونین، ماسکو کے اقتصاد کو تباہ کر دے گی۔
انہوں نے کہا کہ اقتصادی طاقت کا توازن پوری طرح سے یورپی یونین کے حق میں ہے اور روس کو یوکرین کے خلاف جنگ شروع کرنے کی بھاری قیمت چکانی پڑ سکتی ہے۔
اس کے جواب میں دیمیتری میدویدیف نے مائرے سے خطاب میں کہا کہ آپ اپنی زبان پر کنٹرول رکھیں، یہ مت بھولیں کہ تاریخ میں اکثر اقتصادی جنگ، حقیقی جنگ میں تبدیل ہوگئی ہے۔
روسی صدر ولادیمیر پوتن نے 24 فروری کو یوکرین میں اسپیشل فوجی آپریشن کا اعلان کرتے ہوئے کہا تھا کہ اگر کسی بھی ملک نے اس میں مداخلت کی تو اسے ایسا سبق سکھایا جائے گا کہ جسے تاریخ ہمیشہ یاد رکھے گی۔