کیا امریکا اور یوکرین دنیا کو تباہ کرنے کا ارادہ رکھتے تھے، روس کا عجیب و غریب دعوی
روس کا کہنا ہے کہ امریکا اور یوکرین مل کر بائیولوجیکل ہتھیار بنانا چاہتے تھے۔
روسی وزارت خارجہ کی ترجمان ماریا زاخارووا نے بدھ کو ایک پریس کانفرنس میں بتایا کہ یوکرین مشترکہ سرحد کے قریب ایک بائیولوجیکل لیبارٹری میں بائیولوجیکل ہتھیار تیار کر رہا ہے۔
اس سے قبل روسی فوج نے ایک رپورٹ جاری کی تھی جس میں کہا گیا تھا کہ پینٹاگن کی سیکیورٹی خطرے کو کم کرنے والی ایجنسی، یوکرین میں 30 سے زائد بائیولوجیکل لیبارٹریوں میں بائیولوجیکل ہتھیاروں کی تیاری میں ملوث ہے۔
دریں اثناء روسی وزارت خارجہ کے ترجمان نے کہا کہ یوکرین کے نیو کلیئر پاور پلانٹ معمول کے مطابق اپنی سرگرمیاں جاری رکھے ہوئے ہیں اور انہیں کوئی نقصان نہیں پہنچا۔ ماریا زاخارووا کے مطابق یوکرین کی جنگ کی زیادہ تر ذمہ داری نیٹو پر عائد ہوتی ہے۔
انہوں نے کہا کہ روس نے یوکرین کو غیر جانبدار رکھنے کے لیے کچھ اہداف مقرر کیے ہیں۔ زاخارووا کے مطابق ہمیں امید ہے کہ یہ مذاکرات کے ذریعے حاصل کیے جا سکتے ہیں۔
واضح رہے کہ روسی حکومت نے گزشتہ چند ماہ کے دوران مشرقی یورپ میں نیٹو کی توسیع پسندی کے خلاف متعدد بار خبردار کیا ہے۔ اس کے ساتھ ہی ماسکو نے امریکا اور نیٹو سے سیکیورٹی گارنٹی کا بھی مطالبہ کیا تھا جس کا اسے کوئی تسلی بخش جواب نہیں ملا۔
یوکرین کی جانب سے نیٹو میں شمولیت کی بار بار درخواستوں اور پھر مغربی ممالک کی جانب سے لاکھوں ڈالر کی امداد کے بعد روس کے صدر ولادیمیر پوتن نے 24 فروری کو یوکرین پر حملے کا حکم دے دیا تھا۔
قابل ذکر ہے کہ بائیولوجیکل ہتھیار وہ ہتھیار ہیں جو بغیر کسی دھماکے کے تباہی مچا سکتے ہیں۔