امریکا کا اعتراف، موساد کے اڈے کو ہی بنایا گیا نشانہ
امریکا نے اعتراف کر لیا کہ اربیل میں موساد کے اڈے کو نشانہ بنایا گیا۔
امریکا کے ایک اخبار نے ملک کے ایک اعلی عہدیدار کے حوالے سے لکھا کہ اس گھر کو نشانہ بنایا گیا جس کے بارے میں کہا جاتا ہے کہ وہ موساد کا ٹھکانہ تھا۔
فارس نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق واشنگٹن پوسٹ کے دو نامہ نگار لوئیس لاولاک اور الیکس ہورٹن نے اربیل میں سپاہ پاسداران انقلاب اسلامی کے میزائل حملے کے بارے میں رپورٹ تیار کی۔
اس رپورٹ میں آیا ہے کہ امریکا کے ایک عہدیدار نے اپنے عراقی ہم منصب کے ساتھ ہوئی گفتگو کی طرف اشارہ کرتے ہوئے لکھا کہ ان گھروں کو نشانہ بنایا گیا جن میں موساد کا ٹھکانہ تھا۔
امریکی اخبار نے اس واقعے کے بعد امریکی وزارت خارجہ کی ترجمان نڈ پرایس کی تفصیلات کی جانب اشارہ کرتے ہوئے لکھا کہ امریکا کی کسی بھی تنصیبات یا شخص کو کوئی نقصان نہيں پہنچا۔ ہمیں اس بات کے ثبوت نہيں ملے کہ یہ حملے امریکا کے خلاف انجام دیئے گئے تھے۔
واضح رہے کہ صیہونی دہشتگردی کے جواب میں ہفتے اور اتوار کی درمیانی شب سپاہ پاسداران انقلاب اسلامی نے عراقی کردستان میں واقع صیہونی ٹولے اسرائیل کے اڈے کو اپنے میزائلوں سے نشانہ بنایا جس کے بعد بڑے وسیع پیمانے پر عالمی رد عمل سامنے آیا ہے۔ اس حملے میں کم از کم نو صیہونیوں کے ہلاک ہونے کی خبر ہے۔