امریکہ میں پھر فائرنگ، 2 بچوں کی موت
امریکہ میں فائرنگ کا سلسلہ بدستور جاری ہے اور گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران ہونے والی فائرنگ سے 7 اور 9 سال کے دو بچے اپنی جان سے ہاتھ دھو بیٹھے۔
ٹیکساس کی پولیس کا کہنا ہے کہ ہریس شہر میں گاڑی میں سوار افراد کی ایک گھر پر فائرنگ سے ایک سات سالہ بچہ ہلاک ہو گیا۔ اسی طرح ہوسٹن کی پولیس کا کہنا ہے کہ ہریس شہر سے صرف 20 کیلو میٹر کے فاصلے پر فائرنگ کا ایک اور واقعہ رونما ہوا جس کے دوران ایک 9 سالہ لڑکی ماری گئی۔ پولیس کا کہنا ہے فائرنگ سے ہلاک ہونے والی لڑکی کی ماں بھی زخمی ہو گئی۔
اس رپورٹ کے مطابق، پولیس سی سی ٹی وی کیمروں کی مدد سے مسلح افراد کی شناخت کی کوشش کر رہی ہے۔ امریکی ذرائع کا کہنا ہے کہ پچھلے اڑتالیس گھنٹوں کے دوران ہوسٹن کے علاقے میں کم از کم پانچ بچے فائرنگ کا نشانہ بنے جن میں سے دو کی موت ہو گئی ہے۔
پچھلے چند ہفتوں کے دوران امریکہ میں فائرنگ کے واقعات میں 40 سے زائد افراد ہلاک ہوچکے ہیں۔
امریکہ کے دارالحکومت واشنگٹن سمیت مختلف شہروں میں ہفتہ کے روز عوام نے وسیع پیمانے پر مظاہرے کر کے اسلحہ رکھنے کی آزادی پر پابندی لگانے کا مطالبہ کیا۔ اس سے قبل اسلحہ رکھنے کی آزادی کی حمایت میں مظاہرہ ہوا تھا۔
امریکہ میں رائج گن کلچر کے باعث سالانہ کئی ہزار افراد ہلاک و زخمی ہو جاتے ہیں۔ امریکہ کے قانون ساز ادارے طاقتور اسلحہ لابی کے اثر و رسوخ کی وجہ سے تاحال، گن کنٹرول قوانین وضع کرنے سے قاصر رہے ہیں۔