Jun ۳۰, ۲۰۲۲ ۱۶:۱۷ Asia/Tehran
  • یورپ میں اقتصاد مندی دو ہزار تیئس تک جاری رہ سکتی ہے: امریکی انسٹی ٹیوٹ

امریکہ کے ایک فائننشیئل انسٹی ٹیوٹ نے پیشگوئی کی ہے کہ یورپ میں افراط زر اور اقتصادی مندی دوہزار تیئس تک جاری رہ سکتی ہے

 رشا ٹوڈے کی رپورٹ کے مطابق شہر نیویارک کے مورگن اسٹینلی فائننشیئل انسٹی ٹیوٹ نے اپنی رپورٹ میں اعلان کیا ہے کہ یورپی ممالک، رواں سال کی چوتھی سہ ماہی میں روس سے انرجی مصنوعات کی درآمدات میں کمی کی بنا پر کساد بازاری کا شکار ہوں گے۔

مورگن اسٹینلی فائننشیئل انسٹی ٹیوٹ کی پیشگوئی کے مطابق ایسا نظر آتا ہے کہ افراط زر اور اقتصادی مندی دوہزار تیئس تک جاری رہے گی اور اس کی ایک وجہ بیرونی سرمایہ کاری میں کمی ہے۔ کہا جا رہا ہے کہ روس کی قدرتی گیس اور انرجی کی سیکورٹی کی ضمانت نہ ہونے کے باعث اکثر یورپی ممالک کا اقتصاد ناقابل پیشگوئی ہو گیا ہے۔

ماہرین کا خیال ہے کہ اقتصادی مندی کے باوجود یورپ کا سینٹرل بینک شرح سود میں اضافہ کر کے اسے دسمبر کے مہینے تک اعشاریہ سات پانچ فیصد کر سکتا ہے۔

روس کے خلاف مغربی ممالک کے اقدامات ایسی حالت میں ہیں کہ مغرب کو ان تمام اقدامات کے باوجود یہ وہم ہے کہ اقتصادی شعبے بالخصوص تیل اور گیس کے شعبوں میں روس پر پابندی بڑھنے سے یورپ کے اقتصادی حالات اور انرجی کی عالمی منڈی پہلے سے زیادہ درہم برہم ہو سکتی ہے۔ یورپی ممالک کی روس مخالف پالیسیاں جاری رہنے سے یورپ کی داخلی سیکورٹی کو بھی خطرات کا سامنا ہے۔

ٹیگس