Aug ۰۷, ۲۰۲۲ ۱۶:۳۹ Asia/Tehran
  • امریکہ کی ہٹ دھرمی، جارح  تل ابیب کی حمایت جاری رکھنے کا اعلان

عام شہریوں کے قتل عام کو نظر انداز کرتے ہوئے امریکہ نے حسب معمول صیہونی حکومت کی حمایت جاری رکھنے کا اعلان کیا ہے۔

امریکی وزارت خارجہ نے ایک بیان جاری کرکے غزہ میں تل ابیب کی وحشیانہ جارحیت کو، دفاعی عمل قرار دیا ہے۔ اس بیان میں واشنگٹن کی جانب سے غاصب صیہونی حکومت کی مکمل حمایت اور صیہونیوں کی بمباری کو نظرانداز کرتے ہوئے فریقین سے کشیدگی سے دور رہنے کا مطالبہ کیا گیا ہے۔

اس سے قبل وائٹ ہاؤس کی قومی سلامتی کونسل کے ترجمان نے بھی غزہ پٹی پر غاصب اسرائیلیوں کے حملے کو اپنی حفاظت اور حق کا دفاع قرار دیا تھا۔

ادھر، روس کی وزارت خارجہ کی ترجمان نے غزہ پر بمباری کے سلسلے کو فوری طور پر روکنے کا مطالبہ کیا ہے۔ روس کی وزارت خارجہ کی ترجمان کی جانب سے جاری شدہ بیان میں زور دیکر کہا گیا ہے کہ غزہ پر صیہونی حکومت کے حملوں کا کوئی جواز نہیں ہے اور اسے فورا روکنے کی ضرورت ہے۔

دریں اثنا، غزہ کی صورتحال کے پیش نظر اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کے بعض ارکان نے اس ادارے کی ہنگامی نشست کا مطالبہ کیا ہے۔ سلامتی کونسل کے مستقل رکن چین بھی ان ممالک میں شامل ہے جس نے اس نشست پر زور دیا ہے۔ فرانس، آئرلینڈ، ناروے اور چین سمیت متحدہ عرب امارات نے بھی ہنگامی نشست کا مطالبہ کیا ہے۔ باخبر ذرائع کے مطابق سلامتی کونسل کی یہ نشست پیر کے روز متوقع ہے ۔

واضح رہے کہ اب تک ایران، عراق، سعودی عرب، ترکی، الجزائر، تونس، اردن، قطر اور کویت نے غزہ کے مظلوم عوام پر صیہونیوں کے بھیانک حملوں کی شدید الفاظ میں مذمت کی ہے۔امریکہ اور بین الاقوامی اداروں کی خاموشی کی آڑ میں غاصب صیہونی حکومت نے غزہ پر حملے جاری رکھے ہیں۔ صیہونی فضائیہ کے حملوں میں مظلوم فلسطینی عوام کے گھر مسمار اور عام شہری اور معصوم بچے شہید ہو رہے ہیں۔

ٹیگس