تائیوان کے بارے میں امریکی اشتعال انگیزیاں جاری، چین: آگ سے مت کھیلو!
نینسی پلوسی کے دورہ کے بعد اب امریکی سینٹروں نے تائیوان کا دورہ کیا ہے جسے چین نے آگ سےکھیلنے کے مترادف قرار دے دیا۔
نینسی پلوسی کے دورۂ تائیوان کے بعد پانچ امریکی سینٹرز کے تائی پے دورہ پر چین نے شدید ردعمل کا اظہار کیا ہے۔ چین کے خصوصی نمائندے لیو شیاؤمنگ نے کہا کہ واشنگٹن چین کے داخلی معاملات میں مداخلت کرنا چھوڑ دے اور متحدہ چین کا احترام کرے۔
لیوشیاؤمنگ نے اپنے ٹیوٹر اکاؤنٹ پر امریکہ کو مخاطب کرتے ہوئے کہا : " یہ ایک بہت خطرناک حرکت ہے اورآگ سے کھیلنے کے مترادف ہے، جو آگ سے کھیلتے ہیں، وہ مارے جاتے ہیں۔ ہم متعلقہ ممالک سے چاہتے ہیں کہ وہ واحد چین کی سیاست کے پابند رہیں، درست طریقے سے تائیوان کے مسئلے پر رویہ اپنائیں اور بیجنگ کے نجی معاملات میں مداخلت کرنا چھوڑ دیں۔"
شیاؤمنگ نے مزیدکہا: جو بھی تائیوان کے چین سے اتحاد کی راہ میں رکاوٹ بنا، تو اسے ایک اعشاریہ چار ارب چینی عوام سے ساختہ فولادی دیوار کا سامنا کرنا ہوگا ۔
واشنگٹن میں چینی سفارت خانے نے اپنے بیان میں کہا: امریکی سینٹ کے ممبران واحد چین کی پالیسی کے پر عمل کریں۔ روئیٹر نیوز ایجنسی کے مطابق امریکہ میں چینی سفار ت خانے نے تاکید کرتے ہوئے کہا کہ امریکی سینٹروں کی حرکتوں کا یہ نیا سلسلہ اس بات کا ثبوت ہے کہ امریکہ خلیج تائیوان میں امن کا خواہاں نہیں ہے اور اس نے چین کے داخلی امور میں مداخلت کرنے سے دریغ نہیں کیا۔
یاد رہے کہ آج پیر کے دن ایک پانچ امریکی سینیٹروں کا ایک وفد دو روزہ دورہ پر تائیوان پہنچا ہے جہاں وہ تائیوان کے صدر اور دیگر اعلی عہدیداروں سے ملاقاتیں کریں گے۔
دوسری طرف نینسی پلوسی نے تائیوان دورہ سے واپسی پر کہا کہ چین کی اس پر پابندیوں سے کوئی فرق نہیں پڑے گا۔