Aug ۲۰, ۲۰۲۲ ۱۷:۱۳ Asia/Tehran
  • شنگھائی تعاون تنظیم کے قومی سلامتی کے عہدیداروں کا اجلاس

شنگھائی تعاون تنظیم کے قومی سلامتی کے اعلی عہدیدار ازبکستان کے دارالحکومت تاشقند میں اکٹھا ہوئے اور انہوں نے سلامتی سے جڑے خطرات سمیت مختلف موضوعات کا جائزہ لیا ہے۔

تاشقند اجلاس میں شریک شنگھائی تعاون تنظیم کے قومی سلامتی کے عہدیداروں نے دہشت گردی اور انتہا پسندی کے خلاف جنگ، منشیات اور اسلحے کی اسمگلنگ نیز منظم جرائم کی روک تھام کی ضرورت پر زور دیا۔

اجلاس میں شنگھائی تعاون تنظیم کے رکن ملکوں کی قومی سلامتی کے مشیروں کے علاوہ مبصر ملکوں کے سلامتی کے حکام اور انسداد دہشت گردی سے متعلق تنظیم کے علاقائی سیکریٹریٹ کے عہدیداروں نے بھی شرکت کی۔ اس اجلاس میں شنگھائی ریجن کو درپیش خطرات اور چیلنجوں کا مل کر مقابلہ کرنے کی راہوں کا بھی جائزہ لیا گیا۔

اجلاس کے شرکا نے نومبر میں، ثمرقند میں ہونے والے شنگھائی تعاون تنظیم کے سربراہی اجلاس کے ایجنڈے پر بھی ایک دوسرے سے بات چیت کی۔

شنگھائی تعاون تنظیم ایک بین تنظیم ہے جس کی بنیاد پندرہ جون دو ہزار ایک کو چین کے شہر شنگھائی میں رکھی گئی تھی۔ چین، قزاقستان، کرغیزستان، روس، تاجکستان اور ازبکستان اس تنظیم کے بانی شمار ہوتے ہیں۔ سن دو ہزار سترہ میں آستانہ میں ہونے والے اجلاس کے دوران ہندوستان اور پاکستان کو بھی شنگھائی تعاون تنظیم کی رکنیت دے دی گئی تھی۔

اس وقت اسلامی جمہوریہ ایران شنگھائی تعاون تنظیم کی رکینت کے مراحلے طے کر رہا ہے۔ جس کا آغاز گزشتہ سال تاجکستان کے شہر دوشنبے میں ہونے والے اجلاس میں ہوا تھا۔

روس، وسطی ایشیا اور چین تک پھیلے ہوئے شنگھائی ریجن میں دہشت گردی اور انتہا پسندی کا تدارک، منظم جرائم اور منشیات کی اسمگلنگ روکنا شنگھائی تعاون تنظیم کے بنیادی اہداف میں شامل ہیں۔

بلاشبہ اس اہم علاقائی تنظیم میں ایران کی مکمل رکینت کے بعد تہران، دہشت گردی اور انتہائی پسندی کے خلاف جنگ اور منظم جرائم اور منشیات کی روک تھام کے حوالے سے اپنے قیمتی تجربات، شنگھائی ریجن کے رکن ملکوں کو آسانی کے ساتھ منتقل کر سکے گا۔

ٹیگس