امریکی عدالت میں ٹرمپ اور انکی اولاد کے خلاف فراڈ کا مقدمہ درج
نیویارک کے اٹارنی جنرل نے سابقہ امریکی صدر ٹرمپ ، اس کے تین بالغ بچوں اورٹرمپ آرگنائزیشن کےخلاف ذاتی مفادات اورمن پسند قرضوں کے حصول کےلئے جھوٹے اعدادوشمار کئی بلین ڈالر بتانے کاالزام عائد کیا ہے۔
پریس ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق نیویارک کے اٹارنی جنرل نے سابق امریکی صدر ٹرمپ، ان کے تین بالغ بچوں اور ٹرمپ آرگنائزیشن کے خلاف ذاتی مفادات اور من پسند قرضوں کے حصول کے لئے جھوٹے اعداد و شمار پیش کرنے کا الزام عائد کیا ہے۔
رپورٹ کے مطابق امریکی اٹانی جنرل لیٹیا جیمز نے نیویارک مین ہٹن کی سول عدالت میں بدھ کے روز مقدمہ درج کرایا۔ انہوں نے ٹرمپ آرگنائزیشن پر 2011 سے 2021 تک کے مالیاتی گوشواروں کی تیاری میں متعدد فراڈ اور غلط اعداد و شمار فراہم کرنے کا الزام لگایا۔
جیمز نے ٹرمپ آرگنائزیشن کے فراڈ کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ ٹرمپ نے اپنی کمپنی کو مطلوبہ اور مناسب مالی شرائط فراہم کر کے اربوں ڈالر کمائے اور یہ کام سود کی کم شرح اور سستی انشورنس پالیساں حاصل کر کے کیا گیا۔
نیورک کی اٹارنی جنرل نے اپنی پریس کانفرنس میں بتایا کہ ٹرمپ آرگنائزیشن نے اپنی مالی حالت کو بہت زیاہ بڑھا کر بیان کیا جو غیرقانونی اور دھوکہ دہی پر مبنی کام تھا۔ان کا کہنا تھا کہ جو رقم آپ کے پاس موجود نہ ہو ، اس کا دعوی کرنا ڈیل کا فن نہیں کہلاتا بلکہ یہ چوری کا فن کہلاتا ہے۔
امریکی اٹارنی جنرل نے 214 صفحات پر مشتمل اپنی شکایت میں ٹرمپ کےتین بالغ بچوں، ٹرمپ جونئیر، ایرک ٹرمپ اور ایوانکا ٹرمپ اور کمپنی کے مختلف کارکنوں کے نام بھی لئے ہیں اور انہیں بھی فراڈ اور دھوکہ دہی کے اس کام میں ملوث قرار دیا ہے اور کہا کہ یہ کام نیویارک کے ریاستی قانون کے خلاف ہے۔
نیویارک کی اٹارنی جنرل ٹرمپ پر 250 ملین ڈالر جرمانے کا مطالبہ کرنے کے ساتھ ساتھ ٹرمپ، ان کے بچوں اور ان کے ادارے کے اراکین کے نیویارک میں کام کرنے پر پابندی کا مطالبہ بھی کر رہی ہیں۔