Oct ۱۳, ۲۰۲۲ ۰۹:۱۵ Asia/Tehran
  • روس کو جنگی ساز و سامان بھیجنے کے دعوے میں کیا ہے سچائی؟

یوکرین کے صدر نے دعوی کیا ہے کہ روس نے ایران سے 2400 شاہد- 136 کامی کازا ڈرون خریدنے کا معاہدہ کیا ہے جبکہ ایرانی وزارت خارجہ نے روسی فوج کو جنگی ہتھیاراور ڈرون طیارے بھیجنے کی تردید کی ہے۔

ذرائع ابلاغ کی رپورٹ کے مطابق یوکرین کے صدر ولودیمیرزیلنسکی نے جی وی سربراہوں سے خطاب کے دوران دعوی کیا کہ یوکرین کی فوج کی معلومات کے مطابق روس نے ایران سے 2400 کامی کاذا ڈرون طیارے شاہد-136خریدنے کا معاہدہ کیا ہے۔

زیلنسکی نے کہا کہ جن ممالک نے ہماری مدد کی کہ ہم اپنا فضائی دفاعی نظام بہتر بناسکیں تاکہ میزائلوں اور ڈرون طیاروں کے حملات کو ناکام بناسکیں، ہم ان کا شکریہ ادا کرتے ہیں لیکن ہماری اطلاعات کے مطابق روس نے ایران سے 2400 شاہد ڈرون خریدنے کا معاہدہ کیا ہے۔

دو دن پہلے روس کی جانب سے یوکرین پر  شدید حملہ ہوا تھا جس سے یوکرینی انفراسٹرکچر کو شدید نقصان پہنچا تھا جس پر یوکرین کے صدر نے دعوی کیا تھا کہ روس نے ان حملوں میں  طویل فاصلے تک مار کرنے والے میزائلوں کے علاوہ ایرانی ڈرون شاہد کو بھی یوکرین حملوں میں استعمال کیا ہے۔

یاد رہے کہ زیلنسکی نے روس کی جانب سے ایران سے شاہد -136 ڈرون طیارے خریدنے کا کئی مرتبہ دعوی کیا گیا ہے جب کہ ایرانی وزارت خارجہ نے بارہا روس کو ڈرون طیارے یا جنگی سازوسامان بھیجنے کی تردید کی ہے۔

ٹیگس