ایٹمی حملے کی دھمکی کے بعد یورپ میدان میں
یورپی یونین کی خارجہ پالیسی کے سربراہ جوزف بوریل نے یورپ کو سیاسی آزادی کا گہوارہ قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ اگر یوکرین پر جوہری حملہ کیا گیا تو روس کو سخت نقصان پہنچے گا۔
سحر نیوز/ دنیا: فارس خبر رساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق جوزف بوریل نے دعویٰ کیا کہ اگر روس نے یوکرین پر ایٹمی حملہ کیا تو اسے مغرب کی جانب سے سخت ردعمل کا سامنا کرنا پڑے گا اور روسی فوج تباہ ہو جائے گی۔
انہوں نے کہا کہ یوکرین کے حامی یورپی یونین، امریکا اور نیٹو بھی جھوٹے دعوے نہیں کر رہے۔ انہوں نے کہا کہ اگر یوکرین پر ایٹمی حملہ کیا گیا تو اسے نہ صرف ایٹمی جواب دیا جائے گا بلکہ ایسا منہ توڑ جواب دیا جائے گا کہ روسی فوج تباہ ہو جائے گی۔
یورپی یونین کی خارجہ پالیسی کے سربراہ جوزف بوریل نے کہا کہ ہم یقینی طور پر سرد جنگ اور اس کے نتیجے سے باہر نکل آئے ہیں۔ یہ جنگ بہت کچھ بدل دے گی اور یقیناً یورپی یونین کو بدل دے گی۔ ساتھ ہی انہوں نے کہا کہ یورپ سیاسی آزادی اور معاشی آسودگی کا باغ ہے اور باقی دنیا ایک جنگل ہے۔
ادھر نیٹو کے ایک اہلکار نے بھی دعویٰ کیا ہے کہ اگر روس نے یوکرین پر ایٹمی حملہ کیا تو اسے نیٹو کی جانب سے ایسا جواب دیا جائے گا جس کی ماضی میں مثال نہيں مل سکتی۔ نیٹو کے اس اہلکار نے دعویٰ کیا کہ روس جس ایٹمی حملے کی دھمکی دے رہا ہے اس کے زیادہ تر اہداف اور مقاصد نیٹو اور دیگر ممالک کو براہ راست جنگ میں داخل ہونے سے روکنا ہے۔