روس نے یوکرین جنگ میں تین لاکھ ریزرو فوج کا ہدف پورا کر لیا۔
روس نے یوکرین جنگ میں شمولیت کے لئے تین لاکھ ریزرو فوجیوں کا ہدف پورا کرنے کے بعد مزید افراد کی شمولیت کا سلسلہ ختم کرنے کا اعلان کر دیا ہے۔
سحر نیوز/ دنیا: پریس ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق روسی وزیر دفاع سرگئی شوئیگو نے روسی صدر ولادیمیر پوٹین سے آن لائن میٹنگ میں کہا کہ روسی صدر کی جانب سے تین لاکھ ریزرو فوج بلانے کا ہدف پورا ہو چکا ہے اور مزید افراد کو بلانے کا سلسلہ ختم ہوچکا ہے۔
روسی وزیر دفاع نے کہا کہ ان میں سے 82،000ہزار کو تعینیات کیا جا چکا ہے جبکہ باقی افراد کو تربیتی مرحلے سے گزارا جا رہا ہے۔
روسی صدر ولادیمیر پوٹین نے ریزور فوج کی لگن، حب الوطنی، ملکی دفاع کے پختہ عزم اور روس کے دفاع پر شکریہ ادا کیا اورکہا کہ اس کا مطلب روس کا دفاع، اپنے گھر، اپنے خاندان، اپنے شہریوں اور اپنے لوگوں کا دفاع ہے۔
دوسری جنگ عظیم کے بعد یہ روس کی ریزرو فوج کو بلانے کا پہلا واقعہ ہے۔
روسی وزیر دفاع اور روسی صدر نے ریزرو فوج بلانے کے پہلے مرحلے میں مشکلات کو تسلیم کرتے ہوئے کہا کہ یہ غلطیاں ہونا لازمی تھا کیونکہ روس نے لمبے عرصے تک ریزرو فوج کو بلانے کا اقدام نہیں کیا تھا۔
جب کہ یوکرینی صدر ولودیمیر زلنسکی نے الزام لگاتے ہوئے کہا کہ مجھے شک ہے کہ ماسکو کو مزید افراد بلانے کی ضرورت نہ پڑے۔
یوکرینی صدر نے کہا کہ روسی افواج کی تربیت ناقص ہے اور وہ اچھی طرح مسلح نہیں ہیں، ان کے کمانڈروں نے ان کا بہت بری طرح استعمال کیا ہے، اس سے ہمیں اندازہ ہوتا ہے کہ روس کو جنگ کی نئی لہر میں مزید افرادکی ضرورت پڑ سکتی ہے۔
یاد رہے کہ روس نے فروری کے آخر میں یوکرین میں اپنا خصوصی فوجی آپریشن شروع کیا تھا اور اس کا مقصد مشرقی یوکرین میں موجود روس کی حامی آبادی کا تحفظ بتایا گیا تھا جنہيں یوکرین بری طرح کچل رہا تھا۔
دونتسک اور لوہانسک کی ریاستیں 2014میں یوکرین سے اس وقت علیحدہ ہو گئی تھیں جب وہاں پرروس دوست جمہوری حکومت کا تختہ الٹ کر مغربی ممالک کی حامی حکومت نے ملک کی باگ ڈور سنبھالی تھی۔