انسانی حقوق کی پامالی کا ملزم، اقوام متحدہ میں مدعی بن گیا
اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کی تیسری کمیٹی نے کینیڈا کی تجویز پر انسانی حقوق کے معاملے میں ایران کے خلاف ایک قرارداد قلیل اکثریت کے ساتھ منظور کی ہے۔
سحر نیوز/ایران: ایران پریس کی رپورٹ کے مطابق اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کی تیسری کمیٹی نے بد کے روز کینیڈا کی تجویز پر ایران میں انسانی حقوق کی صورتحال کے سلسلے میں ایک ایسی قرارداد پر ووٹنگ کرائی جس میں ایران میں رونما ہونے والے حالیہ واقعات کا بھی ذکر کیا گیا ہے۔
اس قرارداد کے حق میں اناسی ممالک نے ووٹ دیا جبکہ اڑسٹھ ممالک نے ووٹنگ میں غیر جانبدار رہے اور اٹھائس ممالک نے اس قرارداد کی مخالفت میں ووٹ دالا۔
واضح رہے کہ کینیڈا حالیہ برسوں کے دوران ایرانی عوام کے خلاف غیر قانونی اقدامات اور پابندیوں کے نفاذ میں امریکہ کے شانہ بشانہ رہا ہے اور اُس نے ایک بار پھر گزشتہ روز ایران کے خلاف مزید پابندیاں عائد کی ہیں۔
ایران کی وزارت خارجہ کے ترجمان ناصر کنعانی نے حالیہ دنوں میں کینیڈا کے مداخلت پسندانہ رویہ پر ردعمل ظاہر کرتے ہوئے کہا تھا کہ جب انسانی حقوق کا معاملہ ایک سیاسی حربے کے طور پر استعمال ہونے لگتا ہے تو تسلط پسند سامراجی نظام سے جڑے ذرائع ابلاغ بھی اسکے پرچار میں بھرپور طریقے سے سرگرم ہو جاتے ہیں اور پھر نتیجہ یہ ہوتا ہے انسانی حقوق کی سسٹمیٹک خلاف ورزی کرنے والے خود انسانی حقوق کے دعویدار بن کر ابھرنے لگتے ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ دنیا ابھی کینیڈا کے اسکولوں میں دریافت ہونے والی سیکڑوں بچوں کی اجتماعی قبروں کو بھولی نہیں ہے۔
قابل ذکر ہے کہ گزشتہ روز کینیڈا کے وزیر اعظم نے بھی اپنی ایران مخالف ماہیت کا ثبوت دیتے ہوئے ایک بے بنیاد اور جعلی خبر کو ٹوئیٹ کیا جس میں انہوں نے لکھا کہ ایران ایسے پندرہ ہزار مظاہرین کو سزائے موت دے رہا ہے جو انسانی حقوق کے لئے آواز اٹھا رہے ہیں، یہ جعلی اور بے بنیاد خبر گیارہ گھنٹے کے بعد ان کے ٹوئٹر ہیڈل سے ہٹا دی گئی۔