Nov ۱۹, ۲۰۲۲ ۰۹:۴۴ Asia/Tehran
  • شمالی کوریا کا امریکی دھمکیوں پر سخت جواب، بین البراعظمی

شمالی کوریا نے بین البراعظمی میزائل ھواسونگ 17 کا تجربہ کیا ہے۔ یہ کم جونگ اون کی جانب سے امریکی دھمکیوں کا جواب ہے۔

سحرنیوز/دنیا: پیانگ یانگ کے سرکاری میڈیا کے مطابق شمالی کوریا کے رہنما کم جونگ ان نے ہفتے کے دن بین البراعظمی میزائل ھواسونگ 17 کے تجربے کی خود نگرانی کرکے امریکی دھمکیوں کا سخت جواب دیا۔

رپورٹ کے مطابق بین البراعظمی میزائل کو پیونگ یانگ کے بین الاقوامی ہوائی اڈے سے فائر کیا جو 4135 سینکڈ تک پرواز کرنے کے بعد مشرقی سمندر کے بین الاقوامی علاقے میں جا کر گرا۔

ھواسونگ 17

یونھاپ کی رپورٹ کے مطابق میزائل تجربے نے شمالی کوریا کی اسٹریٹجک فروس اور اس کے جدید اسٹریٹیجک ہتھیاروں کے نظام کی مؤثر ہونے اور دنیا میں ایک طاقت ور اسٹریٹیجک ہتھیار کے طور پر اس کی کارکردگی کو ثابت کر دیا ہے۔ شمالی کوریا ذرائع کے مطابق یہ تجربہ انتہائی ناقابل برداشت حالات کی وجہ سے کیا گی ہے جو خطے میں امریکہ اور دیگر دشمن قوتوں کے فوجی اقدامات کی وجہ سلامتی کی ریڈلائن عبور کرنے سے پیدا ہوئے ہیں۔

رپورٹ کے مطابق کم جونگ ان نے ملک کے دوسرے اعلی حکام کے ساتھ اس تجربے کی خود نگرانی کی۔ کم جونگ ان نے اس موقع پر کہا کہ بیلسٹک میزائل کے تجربے سے یہ بات واضح ہو گئی ہے کہ ان کی حکومت کسی بھی جوہری خطرے سے نمٹنے کی مضبوط اور قابل اعتماد صلاحیت رکھتی ہے۔ انہوں نے "سنجیدگی سے اعلان کیا" کہ "اگر دشمن شمالی کوریا کو دھمکیاں دیتے رہے اور بار بار جوہری حملے کی بات کرتے رہے تو ان کی پارٹی اور حکومت کسی بھی قسم کے ایٹمی ہتھیاروں اور خطرے کا جواب ایٹمی ہتھیاروں سے دیں گے۔

کم جونگ ان نے جنوبی کوریا سے مخاطب ہوکر کہا کہ وہ اس بات سے اچھی طرح آگاہ ہے کہ شمالی کوریا کے خلاف فوجی کاروائی خود ان کی تباہی کا باعث بنے گی اور انہیں خطے میں سلامتی اور امن کو بہتر بنانے کےلئے اپنے فیصلہ پر نظرثانی کرنی چاہیے۔

شمالی کوریا کے سربراہ نے کہا کہ ان کی حکومت نے دشمنوں کی جارحانہ اور احمقانہ مشقوں کا انہی کے انداز میں جواب دیا ہے۔ ھواسونگ 17، جسے اس کے حجم اور وزن کی وجہ سے ڈراؤنی بلا کا نام بھی دیا جاتا ہے، اپنے ہمراہ چند ایٹمی وارھیڈ پندرہ ہزار کلومیٹر تک لے جانے کی صلاحیت رکھتا ہے جو امریکہ کے تمام علاقوں تک مار کرنے کے لئے کافی ہے۔

ٹیگس