روس کا بڑا بیان، یوکرین آپریشن کا مقصد حاصل ہوا، اب مذاکرات کے لئے تیار
روس کا کہنا ہے کہ یوکرین کو کافی حد تک غیر مسلح کر دیا گیا ہے۔
سحر نیوز/ دنیا: کریملن ہاوس کے ترجمان نے کہا کہ مذاکرات کی میز پر جانے سے پہلے یوکرین میں روسی فوجی کارروائیوں کے مقاصد کو حاصل کرنا ضروری ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ اس حوالے سے امریکی پالیسی انتہائی اشتعال انگیز ہے۔
روسی ایوان صدر کے ترجمان دیمتری پیسکوف نے کہا کہ یوکرین کو غیر مسلح کرنے کے ہدف کے حصول میں اہم پیشرفت ہوئی ہے۔
پیسکوف نے کریملن میں ایک پریس کانفرنس کے دوران وضاحت کی کہ ہم نے یوکرین کے بحران کے پرامن حل کے بارے میں زیلنسکی کے بیانات سنے لیکن وہ موجودہ حقائق کو مدنظر رکھے بغیر دیئے گئے ہیں۔
اسپوتنک خبر رساں ایجنسی کے مطابق انہوں نے روس اور یوکرین کے مذاکرات کی میز پر واپسی کے امکان کے بارے میں بھی کہا کہ کسی بھی تنازع کو مذاکرات کی میز پر حل کیا جائے گا لیکن پہلے خصوصی فوجی آپریشن کو مکمل کرنے اور اس کے اہداف کو حاصل کرنے کی ضرورت ہے۔
کریملن کے ترجمان نے یہ بیان کیا کہ روس اور امریکہ کے سربراہوں ولادیمیر پوتن اور جو بائیڈن کے درمیان ملاقات کے امکان کے حوالے سے دونوں ممالک میں کوئی رابطہ نہیں ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ اس بارے میں امریکہ کی پالیسی انتہائی اشتعال انگیز ہے۔ پیسکوف نے مزید کہا کہ بائیڈن اور زیلنسکی روس کے خدشات کو نظر انداز کر رہے ہیں۔