نیٹو کے دائرۂ کار میں توسیع کا مطلب روس کے ساتھ جنگ کی تیاری ہے: سابق روسی صدر
روسی نیشنل سیکیورٹی کے نائب سربراہ نے امریکہ اور اس کے اتحادیوں کی سیاسی شکست کے حوالے سے بات کرتے ہوئے کہا کہ ماسکو ایٹمی تباہی اور تیسری عالمی جنگ سے دنیا کو بچانے کے لئے ہر کام کرے گا۔
سحرنیوز/دنیا: روسی نیشنل سیکیورٹی کے نائب سربراہ دیمیتری مدودف نے اخبار روسیسکا گازتا میں لکھتے ہوئے کہا ہے کہ مغرب کی نیٹو کے پھیلاؤ کی تیاری کا معنیٰ ماسکو کے ساتھ جنگ کی تیاری ہے۔
مدودف نے اپنے مقالے میں لکھا کہ ابھی واضح ہو گیا ہے کہ موجودہ صورتحال میں اینگلوساکسن ممالک کے ساتھ دنیا کے آزاد ممالک کے تعلقات میں اعتماد، شراکت داری، شائستگی کی امید اور خود انہی کی زبان اور اصولوں کے لحاظ سے بات کرنا اب بے معنی باتیں ہیں اور اس موضوع پر تو اب بات نہیں ہوسکتی، اب روس کے پاس ایسا کوئی عنوان اور موضوع نہیں کہ جس کی وجہ سے وہ مغربی ممالک سے مذاکرات کرنا چاہے اور اس کی کوئی دلیل بھی موجودنہیں ہے۔
مدودف نے مزید لکھا کہ آج روس اور مغربی ممالک کے درمیان اتحاد کے بجائے دوری ہے۔ گزشتہ سال اس حوالے سے بہت اہم تھا اور اس میں جو واقعات ہوئے، ان کی وجہ سے باہمی اعتماد اور احترام کی گفتگو اور مذاکرات کا موقع ختم ہو گیا ہے، مغربی ممالک کے سابقہ اور موجودہ سربراہوں کے کردار اور اعمال سے ان کی مایوسی دیکھنے والی ہے، وہ ایک خونی جنگ کی شروعات کی تیاری کر چکے تھے۔
سابق روسی صدر نے روس اور مغربی ممالک کے درمیان اعتماد کی کم ترین سطح کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ مغربی ممالک پر اعتماد کا بحران اب آشکار ہو گیا ہے جو روسی اپنے ممالک میں روسی املاک پر قبضہ کر رہے ہیں اور اس پر نئی پابندیاں لگا رہے ہیں، شاید آنے والی کئی دہائیوں تک ہم مغربی ممالک کے ساتھ معمول کے مطابق تعلقات کی بحالی کو فراموش کردیں اور یہ ہمارا انتخاب نہیں ہے۔
انہوں نے مزید لکھا کہ مغربی ممالک کا ایک قطبی دنیا کا خواب پورا نہیں ہو سکا جس میں ایک شخص حکومت اور اپنی ارادہ دوسروں پر تھونپ سکتا ہے۔ جدید حالات میں اب مغرب کے پاس کوئی نیا آئیڈیا بھی نہیں ہے جو وہ دنیا کے سامنے پیش کرکے انسانیت کو ترقی کی راہ پر گامزن کرسکے اور اس طریقے سے دنیا کی مشکلات اور اجتماعی امن و امان کے مسئلے کو حل کر سکے۔
سابق روسی صدر نے کہا کہ روس دنیا کو ایٹمی تباہی اور تیسری عالمی جنگ سے بچانے کے لئے ہر کام کرے گا، اگر ہمیں روس کے امن و امان کی ضمانت نہ ملی تو کشیدگی غیرمعینہ مدت کے لئے جاری رہے گی اور دنیا تیسری عالمی جنگ اور ایٹمی تباہی کی جانب بڑھتی چلی جائے گی۔
اس سے پہلے روسی وزیر خارجہ نے کرنسی لین دین میں ڈالر کے خاتمے کا ذکر کرتے ہوئے کہا تھا کہ جلد ہی مغربی ممالک اپنی اقتصاد کو کنٹرول کرنے اور اس میدان میں دنیا کی رہبری کرنے کے قابل نہیں رہیں گے۔