کیا یمن میں پھر جنگ بندی کا نفاذ ہو سکتا ہے؟
یمنی حکومت نے عمانی وفد کے ساتھ جنگ بندی کے مذاکرات کو مثبت قرار دیا ہے۔
سحر نیوز/ دنیا: یمنی ذرائع کی جانب سے عمان کے ثالثی وفد کے یمن سے چلے جانے کی اطلاع کے چند گھنٹے بعد صنعا کے مذاکراتی وفد کے سربراہ نے عمانی وفد کے ساتھ مذاکرات کو مثبت قرار دیا جس میں سعودی اتحاد کے ساتھ جنگ بندی کے مسئلے پر ثالثی کئے جانے پر گفتگو ہوئی۔
صنعا مذاکراتی ٹیم کے سربراہ محمد عبدالسلام نے دوپہر کو عمانی وفد کے ساتھ ہونے والے حالیہ مذاکرات کے بارے میں وضاحت پیش کیں۔
المسیرہ نیٹ ورک کی رپورٹ کے مطابق، یمن کی مذاکراتی ٹیم کے سربراہ نے کہا کہ سلطنت عمان کے برادران کی کوششوں کے تناظر میں قومی ٹیم سنجیدہ اور مثبت بات چیت کے بعد مسقط روانہ ہوئی ہے۔"
محمد عبدالسلام نے مزید کہا کہ بات چیت انسانی مسئلے کے انتظامات کے ارد گرد ہوئی۔ ان کا کہنا تھا کہ وہ چیز جو یمنی عوام کی صورتحال کو مستحکم کرتی ہے وہ ایک جامع اور منصفانہ امن اور جارحیت و محاصرے کا خاتمہ ہے۔
واضح رہے کہ گزشتہ مہینے تحریک انصار اللہ کے ترجمان نے جنگ بندی کے حوالے سے نئی تجاویز پیش کرنے کے لیے عمانی وفد کی اس ملک آمد کی خبر دی تھی۔ یہ وفد سپریم پولیٹیکل کونسل کے سربراہ مہدی المشاط سمیت صنعا کے اعلیٰ حکام سے مشاورت اور سعودی اتحاد کے مواقف کو یمنی حکام کو منتقل کرنے کے بعد صنعا سے روانہ ہوا تھا۔