Jan ۱۹, ۲۰۲۳ ۱۰:۲۴ Asia/Tehran
  • امیرعبداللہیان اور بورل کی گفتگو، یورپی پارلیمنٹ کے غیرسنجیدہ اقدام پر سخت اعتراض

یورپی پارلیمنٹ کے ایران کے داخلی معاملات میں مداخلت اور غیرسنجیدہ اقدام پر ایران کے وزیر خارجہ حسین امیرعبداللہیان نے اپنا سخت ردعمل ظاہر کیا ہے۔

سحرنیوز/ایران: ارنا کی رپورٹ کے مطابق ایرانی وزیر خارجہ حسین امیرعبداللہیان نے یورپی یونین کی خارجہ سیاست کے نمائندے جوزف بورل سے ٹیلی فون پر ہونے والی گفتگو میں یورپی پارلیمنٹ کے جذباتی فیصلے پر شدید اعتراض کیا اور اسے ایک غیرسنجیدہ اور غلط اقدام قرار دیا۔

انہوں نے جوزف بورل سے گفتگو کے دوران کہا کہ آج ہم نے ایک جذباتی، شدت پسندانہ اور غیرماہرانہ قرارداد کو یورپی پارلیمنٹ میں منظور ہوتے دیکھا جو سیاسی اور شہری عقل کے خلاف ہے۔

ایران کے وزیر خارجہ نے کہا کہ ہم نے بارہا کہا ہے کہ سپاہ پاسداران انقلاب اسلامی ایران کا ایک سرکاری اور حکومتی ادارہ ہے جو ایران اورعلاقے کی سیکیورٹی اور خصوصاً دہشت گردی کے خلاف جنگ میں نہایت اہم اور بنیادی کردار ادا کر رہا ہے۔ انہوں نے ایرانی پارلیمنٹ کی جانب سے یورپی پارلیمنٹ کے اس اقدام کے بارے میں خبردار کرتے ہوئے کہا کہ اس جذباتی رویہ کے منفی نتائج برآمد ہوں گے اور یورپ کو اس بارے میں سوچنا چاہیے اور اسے سفارتکاری، مثبت تعاون اور عقل و درایت پر توجہ مرکوز کرنی چاہیے۔

امیر عبد اللہیان نے کہا کہ ضرورت اس بات کی ہے کہ سفارتکاری کی دنیا میں مقابل فریق کی سیکیورٹی کا احترام کیا جائے اور اسے زبانی دھمکیوں اور غیردوستانہ اقدامات کے بجائے اعتماد بڑھانے والے اقدامات کرنے چاہیں، نہیں تو انہی کی طرح جواب بھی دیا جائے گا۔

جوزف بورل نے کہا کہ میں بھی اس بات پر اتفاق کرتا ہوں کہ یورپی قراردار پر جذبات اور تشویش کا غلبہ ہے، اگرچہ یورپی پارلیمنٹ مستقل ایک ادارہ ہے لیکن اس کی یہ قرارداد عمل درآمد ہونے والی نہیں ہے اور یہ صرف یورپ کی تشویش کو ظاہر کرتی ہے۔

رپورٹ کے مطابق اس گفتگو میں دونوں فریقوں نے پابندیوں کے خاتمے، یوکرین کی صورتحال، بین الاقوامی ایٹمی توانائی ایجنسی اور اسکے ساتھ ایران کے تعاون جیسے معاملات پر بھی تبادلۂ خیال کیا گیا۔

ٹیگس