یوکرین کو کریمیا پر حملے کے لئے ورغلا رہا ہے امریکا
ایک امریکی اخبار نے رپورٹ دی ہے کہ واشنگٹن یہ اعتراف کر رہا ہے کہ یوکرین کو کریمیا پر حملہ کرنے کے لیے مزید ہتھیاروں اور فوجی ساز و سامان کی ضرورت ہے۔
سحر نیوز/ دنیا: نیٹو کے سیکریٹری جنرل یینس اسٹولٹن برگ کی جانب سے روسی سرزمین پر یوکرین کے حملوں کی حمایت کے بعد، واشنگٹن نے بھی مستقبل میں جزیرہ نما کریمیا کے خلاف کارروائیوں کے لیے کیف کے کسی بھی منصوبے کی واضح حمایت کردی ہے۔
نیویارک ٹائمز نے خبر دی ہے کہ امریکی حکومت اس بات کو تسلیم کر رہی ہے کہ یوکرین کو کریمیا پر حملہ کرنے کے لیے مزید ہتھیاروں اور فوجی ساز و سامان کی ضرورت ہے۔
اس رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ کیف کے حکام کے ساتھ کئی مہینوں کی بات چیت کے بعد بالآخر واشنگٹن نے روس کی سرزمین پر یوکرین کے حملے کے لیے اس ملک کو مزید ہتھیار بھیجنے پر رضامندی ظاہر کی ہے، اگرچہ یہ مسئلہ ماسکو کے ساتھ کشیدگی اور براہ راست تصادم کا خطرہ بڑھاتا ہے تب بھی ۔
نیویارک ٹائمز نے اس معاملے سے واقف ذرائع کا حوالہ دیتے ہوئے لکھا ہے کہ کچھ عرصہ پہلے تک وائٹ ہاؤس یوکرین کو ایسے ہتھیار فراہم کرنے کی مخالفت کرتا تھا جو جزیرہ نما کریمیا میں اہداف پر حملہ کر سکتے تھے لیکن اب یہ ریڈ لائن ختم ہوتی جا رہی ہے۔
اس بنا پر امریکی حکومت یہ مان رہی ہے کہ اگر یوکرین کی فوج، روس کو یہ دکھانے میں کامیاب ہو جاتی ہے کہ وہ کریمیا پر ماسکو کے کنٹرول کے لیے خطرہ بن سکتا ہے تو یہ مسئلہ ماسکو کے ساتھ مستقبل کے کسی بھی مذاکرات میں کیف کی پوزیشن کو مضبوط کر دے گا۔