امریکی اور مغربی ہتھیار، یوکرین کی جنگ میں جلتی پر تیل کا کام کر گئے
امریکہ اور یورپی ممالک نے روس پر پابندیاں عائد کرکے حالات کو مزید پیچیدہ بنا دیا ہے۔
سحر نیوز/دنیا: امریکہ اور یورپی ممالک نے روس پر پابندیاں عائد کرکے حالات کو مزید پیچیدہ بنا دیا ہے اور قیام امن کے راستے میں دیواریں کھڑی کر رکھی ہیں جس سے جنگ کی آگ کے شعلے بھڑکتے جا رہے ہیں ۔
روس کے وزیر خارجہ سرگئی لاوروف اور روسی قومی سلامتی کونسل کے سربراہ میدودوف نے اس جنگ کو مغرب اور روس کے درمیان پراکسی وار قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ جب تک یوکرین کی جانب مغربی ہتھیاروں کی ترسیل نہیں رکتی، تب تک امن کے بارے میں سوچا بھی نہیں جا سکتا۔
قابل ذکر ہے کہ یوکرین کی جنگ کو ایک سال کا عرصہ ہو گيا ہے جس کے نتیجے میں نہ صرف یوکرین میں تباہی آئی ہے بلکہ عالمی سطح پر اس کے وسیع سیاسی، اقتصادی، سماجی اور حتی ثقافتی پر مرتب ہو رہے ہیں تاہم مغربی حکومتیں ہتھیاروں کی ترسیل سے باز نہیں آرہی ہیں۔
ابھی حال ہی میں ہندوستان کے وزیر اعظم نریندر مودی نے یوکرین جنگ کو عالمی وبا کورونا سے تشبیہ دیتے ہوئے کہا تھا کہ یہ جنگ کورونا کی مانند ہے جس نے ساری دنیا کو متاثر کر دیا ہے۔