روس نے نیٹو ممالک کی سرحد کے پاس اپنے ٹیکٹیکل نیوکلئیر ہتھیار تعینات کرنے کا اعلان کیا
روس اور یوکرین کے درمیان جاری جنگ میں آتی شدت کے درمیان بلاروس میں موجود روس کے سفیر نے کہا ہے کہ ماسکو بلاروس میں نیٹو ممالک کی سرحد کے پاس اپنے ٹیکٹیکل نیوکلئیر ہتھیار تعینات کرنے جا رہا ہے۔
سحرنیوز/دنیا: ایسوشی ایٹڈ پرس کی رپورٹ کے مطابق بلاروس میں روس کے سفیر بوریس گریزلوف نے بلاروس میں نیٹو ممالک کی سرحد کے پاس ایٹمی ہتھیاروں کی تعیناتی کی بات ایسے وقت کی ہے جب روس کے صدر ولادیمیر پوتین نے حالیہ دنوں میں بلاروس میں ایٹمی ٹیکٹیکل ہتھیار نصب کرنے کی بات کی تھی۔
پوتین نے کہا تھا کہ بلاروس کے اندر ایٹمی ہتھیار رکھنے کے گودام جولائی تک تعمیر ہو جائیں گے اور اس کے علاوہ روس بلاروس فضائیہ کی مدد بھی کرے گا تاکہ اس کے جنگی طیارے ایٹمی ہتھیار لے جانے کے قابل ہو جائیں۔
یاد رہے کہ بلاروس کی نیٹو کے رکن ہمسایہ ممالک کے ساتھ 778 کلومیٹر کی مشترک سرحد ہے۔ روس کے اس اعلان کے بعد اقوام متحدہ کی سیکورٹی کونسل نے اپنا اجلاس بھی بلا لیا ہے۔ اقوام متحدہ میں روس کے مستقل مندوب واسیلی نبنزیا نے اپنے ملکی دفاع کی جانب اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ ماسکو ایٹمی ہتھیار نہیں بلکہ ٹیٹیکل آپریشنل میزائل بلاروس بھیج رہا ہے جو روس کے کنٹرول میں ہوں گے اور یہ کام بین الاقوامی معاہدوں کی خلاف ورزی شمار نہیں ہوتا۔