Apr ۰۷, ۲۰۲۳ ۱۵:۱۲ Asia/Tehran
  • نیٹو کی توسیع پسندی کا مقابلہ کرنے پر ماسکو کی تاکید

روس نے ایک بار پھر کہا ہے کہ وہ اپنی سرحدوں کی جانب نیٹو کی توسیع کو کسی صورت برداشت نہیں کرے گا اور اس کا ہر حال میں مقابلہ کرتا رہے گا۔

سحر نیوز/ دنیا: روسی ایوان صدر کے ترجمان دیمتری پیسکوف نے کریملن میں ایک پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ روس کی سرحدوں کی طرف نیٹو کی توسیع ہماری سلامتی کے لیے مسائل اور خدشات پیدا کر رہی ہے۔ 
روسی صدر کے ترجمان دیمتری پیسکوف نے یہ یہ بات زور دے کر کہی کہ روس اپنی سرحدوں کی جانب نیٹو کی توسیع کے پیش نظر برا‏عظم یورپ کے سیکورٹی ڈھانچے میں توازن پیدا کرنے کی غرض سے ضروری اقدامات انجام دے رہا ہے۔ 
روسی ایوان صدر کے ترجمان نے بیلاروس میں جوہری ہتھیاروں کی تعیناتی کے بارے میں بھی واضح کیا کہ نیٹو روس کی سرحدوں کی طرف بڑھ رہا ہے لہذا بیلا روس کو اپنی سلامتی کے دفاع کا حق حاصل ہے۔ 
دیمتری پسکوف نے کہا کہ ماسکو سربیا اور نیٹو کی طرف سے منصوبہ بند مشقوں کی کڑی نگرانی کرے گا کیونکہ ہم سمجھتے ہیں کہ مغرب کی جانب سے سربیا کو روس مخالف موقف اپنانے کی طرف راغب کرنے کی کوششیں بند نہیں ہوں گی۔
دوسری جانب روس کی وزارت خارجہ کی  ترجمان نے کہا ہے کہ امریکا نے یوکرین میں فوجی کارروائیوں کی کمان کرنے کا اعتراف کیا ہے۔
روسی وزارت خارجہ کی ترجمان ماریا زاخارووا نے کا کہنا تھا کہ وائٹ ہاؤس کی قومی سلامتی کونسل کے اسٹریٹجک کمیونیکیشن کوآرڈینیٹر جان کربی نے اس بات پر زور دیا کہ امریکہ کیف حکومت کے اقدامات کو مربوط اور کنٹرول اور یوکرین میں جنگی کارروائیوں کی ہدایات جاری کرتا ہے۔ 
جان کربی نے حال ہی میں کہا تھا کہ واشنگٹن کیف کو انٹیلی جنس سپورٹ فراہم کر رہا ہے تاکہ یوکرین اپنا دفاع اور کارروائیوں کی صحیح کمان کرسکے۔ 
روسی وزارت خارجہ کی ترجمان زاخارووا نے نیٹو کو بین الاقوامی سلامتی کے لیے خطرناک قرار دیتے ہوئے کہا کہ ہر وہ کام کیا جارہا ہے جس سے دنیا مزید خطرناک ہوجائے اور مغرب کی بالادستی کو کمزور کرنے والے مراکز کے قیام کو روکنے کی کوشش کی جارہی ہے۔ 
سن دوہزار اکیس کے اختتام کے بعد سے روس بار بار مشرقی یورپ کی طرف نیٹو کی توسیع کو اپنی قومی سلامتی کے لیے خطرہ قرار دیتا آیا ہے اور وہ  نیٹو کے اس اقدام کو کشیدگی کی اصل وجہ قرار دیتا ہے۔
مہینوں تک، روسی حکومت نے، مشرقی یورپ میں نیٹو کی توسیع پسندی کے بارے میں اپنے تحفطات کا اظہار کرتے ہوئے امریکہ اور یورپی یونین کو متعدد سیکورٹی تجاویز پیش کیں  جنہیں مسترد کردیا گیا۔ 

ٹیگس