Apr ۰۸, ۲۰۲۳ ۱۷:۴۰ Asia/Tehran
  • آبنائے تائیوان میں چین کی فوجی مشقوں کا آغاز

چینی فوج کے ترجمان نے آبنائے تائیوان میں چین کی تین روزہ فوجی مشقیں شروع ہونے کی خبر دی ہے۔

سحر نیوز/ دنیا: ترجمان چینی فوج شی یی نے ہفتے کی صبح ایک بیان میں اعلان کیا کہ چین کی یہ تین روزہ فوجی مشقیں بیرونی اور علیحدگی پسند فوجیوں کو ایک سخت انتباہ ہے جو تائیوان کی آزادی کے خواہاں ہیں۔

حالیہ دنوں کے دوران چین نے ہنگامی طور پر گشت زنی کے لئے آبنائے تائیوان میں اپنے فوجیوں کی تعداد میں خاطرخواہ اضافہ کیا ہے۔

یہ فوجی مشقیں چینی سواحل اور تائیوان کے درمیان تقریبا ایک سو تیس کلو میٹر چوڑے آبنا میں انجام پا رہی ہیں۔

دو کروڑ تیس لاکھ کی آبادی کے حامل تائیوان کو چین اپنا ایک صوبہ سمجھتا ہے جو سن انیس سو انچاس کی اندرونی جنگ کے بعد اب تک چین سے ملحق نہیں ہو سکا ہے۔

تائیوان کی سربراہ تسائی اینگ ون اور امریکی ایوان نمائندگان کے سربراہ میک کارتی کے درمیان بدھ کو ہونے والی ملاقات کے بعد چین نے ٹھوس اقدامات عمل میں لانے کا اعلان کیا تھا۔

ترجمان چینی فوج نے اعلان کیا ہے کہ یہ فوجی مشقیں ہفتے کے روز شروع ہوئیں اور آئندہ تین روز تک جاری رہیں گی۔

ان فوجی مشقوں کے مقاصد میں گشت زنی اور فوجی آمادگی کا عمل بڑھانا شامل ہے۔

اس سے قبل چین کی دفتر خارجہ کی ترجمان ماؤ نینگ نے جعمے کو ایک پریس کانفرنس میں آبنائے تائیوان کی جانب سے چینی بحری بیڑا بھیجے جانے کی وجہ کے بارے میں کئے جانے والے ایک سوال کے جواب میں کہا تھا کہ چین اپنی آزادی اور ارضی سالمیت کے تحفظ کے لئے ٹھوس اقدامات کا سلسلہ جاری رکھے گا۔

یہ ایسی حالت میں ہے کہ امریکی حکام چین پر زیادہ سے زیادہ دباؤ ڈالنے اور چین کی سیاسی و اقتصادی و خلائی توسیع روکنے کی غرض سے اس ملک کے خلاف تائیوان کے علیحدگی پسند رہنماؤں کو استعمال کر رہے ہیں۔

ایسی حالت میں جبکہ چین اور تائیوان کے رہنماؤں کے درمیان مذاکرات و گفتگو کا سلسلہ جاری ہے، گذشتہ سال اگست میں امریکی سینیٹ کی سابق چیئرمین نینسی پیلوسی کے دورہ تائیوان سے چین اور تائیوان کے درمیان ایک نیا بحران شروع ہو گیا ہے۔

البتہ چینی حکام کی ذہانت و ہوشیاری کی بدولت توقع کی جاتی ہے کہ یہ بحران بھی براعظم ایشیا میں امریکی کوششوں سے پیدا ہونے والے دیگر بحرانوں کی مانند کسی امریکی نتیجے پر ختم نہیں ہو گا۔

ٹیگس