Apr ۱۱, ۲۰۲۳ ۱۷:۰۷ Asia/Tehran
  • پینٹاگون کی خفیہ دستاویزات منظرعام پر، امریکہ تل ابیب سمیت اپنے اتحادیوں کی بھی جاسوسی کر رہا ہے

پینٹاگون کی خفیہ دستاویزات منظر عام پر آنے سے امریکہ کے انٹیلی جنس حلقوں اور واشنگٹن کے اتحادیوں میں بری طرح ہل چل مچ گئی ہے۔

سحر نیوز/ دنیا: امریکی وزارت جنگ کے ایک اعلی عہدے دار نے کہا ہے کہ یوکرین کی جنگ کے سلسلے میں فاش ہونے والی دستاویزات سے امریکہ کی قومی سلامتی متاثر ہوسکتی ہے۔
وائٹ ہاؤس کے اسٹریٹیجک تعلقات کے کوآرڈینیٹر جان کربی نے کہا ہے کہ جو بائیڈن کو معلومات کی اس لیک کے بارے میں گذشتہ ہفتے ہی مطلع کردیا گیا تھا۔ 
قابل ذکر ہے کہ ٹوئیٹر اور ٹیلی گرام سوشل میڈیا پلیٹ فارمز پر جاری ہونے والی خفیہ معلومات سے معلوم ہوا ہے کہ امریکہ نے جاسوسی کرنے میں جنوبی کوریا، آسٹریلیا، مصر، یوکرین حتی کہ صیہونی حکومت کو بھی نہیں چھوڑا ہے اور ان ممالک اور حکومتوں کے حساس اداروں کی معلومات کو اکٹھا کرکے اپنے مفادات کے لئے استعمال کیا ہے۔ 
پینٹاگون نے دعوی کیا ہے کہ ان حساس معلومات کے منظر عام پر آنے سے بہت سے لوگوں کی جان خطرے میں پڑ سکتی ہے۔
پینٹاگون نے ان معلومات کو امریکی تاریخ کی سب سے بڑی لیک قرار دیا ہے۔
حساس دستاویزات کے مطابق امریکا یوکرین کے صدر زیلنسکی کی جاسوسی بھی کرتا رہا ہے۔ حساس دستاویزات کے افشاء پر مختلف ممالک کا ردِعمل بھی سامنے آیا ہے، یوکرین نے دستاویزات کو جعلی قرار دیتے ہوئے مسترد کر دیا، تاہم ذرائع کا کہنا ہے کہ یوکرین حکومت نے امریکی حکام سے واقعے پر شدید مایوسی کا اظہار کیا ہے۔
روس کے سرکاری میڈیا نے کہا ہے کہ لیک ہونے والی دستاویزات نے امریکی صدر جو بائیڈن کی یوکرین پالیسی پر اندرونی اختلافات کو بے نقاب کیا ہے۔ روس کے ذرائع ابلاغ نے کہا ہے کہ یہ دستاویزات یوکرین جنگ میں امریکی مداخلت کا کھلا ثبوت ہیں۔

ٹیگس