Apr ۱۲, ۲۰۲۳ ۱۵:۵۸ Asia/Tehran
  • تائیوان کے مسئلے پر چین نے امریکہ کو للکارا

اگرچہ حکومت چین نے جزیرہ نمائے تائیوان کے محاصرے کی فوجی ریہرسل کے خاتمے کا اعلان کردیا ہے تاہم سرکاری ٹیلی ویژن کا کہنا ہے کہ چند ایک جنگی جہاز حقیقی جنگ کے حالات کے مطابق لازمی تربیت کی غرض سے اس وقت بھی آبنائے تائیوان کے قریب موجود ہیں۔

سحر نیوز/ دنیا: رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ فوجی مشقوں کے خاتمے کے باوجود چینی لڑاکا طیارے اور بحری جہاز آبنائے تائیوان کے ارد گرد گشت زنی میں مصروف ہیں ۔
تائیوان کے قریب چین کی بحری اور فضائی مشقوں کے دو روز کے بعد چین کی وزارت دفاع نے کہا ہے کہ چھبیس جنگی جہاز اور نو بحری جہاز بدستور تائیوان کے پانیوں میں گشت کر رہے ہیں۔
بیان میں کہا گیا ہے کہ فضائیہ اور بحریہ کے جوان نیز میزائل یونٹ کے جوان صورتحال پر گہری نظر رکھے ہوئے ہیں اور کسی بھی خطرے سے نمٹنے کے لیے آمادہ ہیں۔
چین نے امریکی ایوان نمائندگان کے سربراہ مک کارتھی اور تائیوان کی صدر سائی انگ وین کی ملاقات کے بعد تائیوان کی سرحدوں کے قریب ہفتے سے پیر تک فوجی مشقین انجام دی تھیں۔
مشقوں کے دوران تائیوان پر بھرپور حملے اور جزیرے کے فضائی اور زمینی محاصرے کی ریہرسل انجام دی گئی۔
چینی فوج کے بیان میں کہا گیا ہے کہ یہ مشقیں تائیوان کےعلیحدگی پسندوں، سازشی عناصر اور غیر ملکی فوجوں کے لیے ایک انتباہ ہے کے ساتھ ساتھ ملکی اقتدار اعلی اور ارضی سالمیت کے دفاع کے لیے ضروری اقدامات کا حصہ ہیں۔
چین تائیوان کو اپنا اٹوٹ حصہ قرار دیتا ہے اور بارہا امریکہ کو خبردار کرچکا ہے کہ وہ جزیرہ تائیوان میں اپنی مہم جوئی کا سلسلہ بند کردے۔
چین امریکہ پر واضح کرچکا ہے کہ وہ اپنے اصولی موقف سے ہرگز پیچھے ہٹنے والا نہیں ہے اور فلپائن سمیت اپنے اتحادیوں کے ساتھ امریکی مشترکہ فوجی مشقیں بھی نہ تو بیجنگ کو خوف دلاسکتی اور نہ علیحدگی پسندوں کے حوصلے بڑھا سکتی ہیں۔
 سابق امریکی وزیر خارجہ اور عالمی امور کے سینیئر تجزیہ نگار ہنری کیسنجر بھی کئی بار، تائیوان کے معاملے میں چین کے صبر کا پیمانہ لبریز ہونے کی بابت خبردار کرچکے ہیں۔  
ان کا خیال ہے کہ چین نے واضح کردیا ہے کہ وہ تائیوان کے معاملے میں ہرگز پیچھے نہیں ہٹے گا اور سلسلسے امریکی دباؤ کے غیر متوقع نتائج برآمد ہوں گے۔

ٹیگس