پولینڈ کی مخاصمانہ پالیسیوں پر روس کی نکتہ چینی
یوکرین جنگ کے حوالے سے امریکہ اور یورپی ممالک نے روس کے خلاف ایک نیا محاذ بنا لیا ہے۔
سحر نیوز/دنیا: روس کی قومی سلامتی کونسل کے نائب سربراہ دیمتری مدودوف نے روس کے خلاف پولینڈ کی مخاصمانہ پالیسی پر تنقید کی ہے۔
انہوں نے سوشل میڈیا پر اپنے ایک بیان میں لکھا ہے کہ یوکرین میں ہٹلر کے سابق اتحادی اسٹیپن بندیرا کے پیروکاروں کی پولش فوج میں موجودگی کا موجودہ حالات اور روسی میزائیلوں کی دقیق نشانہ بازی کی صلاحیت پر کوئی اثر نہیں پڑے گا۔
اسٹیپن بندیرا نے سوویت یونین پر نازیوں کے حملے کے ابتدائی مراحل میں ایڈولف ہٹلر کی حکومت کے ساتھ تعاون کیا تھا۔ اس کے بعد جرمنوں نے یوکرین کے مستقبل کے مسئلے پر اختلافات پیدا ہونے کی وجہ سے اس کو گرفتار کر کے جیل میں ڈال دیا۔
بندیرا جنگ کے بعد مغربی جرمنی بھاگ گیا اور انیس سو انسٹھ میں مارا گیا۔
پولینڈ نیٹو کے رکن ملکوں میں سے امریکہ کا ایک قریبی اتحادی سمجھا جاتا ہے اور اس نے اب تک جدید ٹیکنالوجی کے حامل ڈھائی سو نئے ٹینکوں اور مرمت شدہ ایک سو سولہ ابراہمز ٹینکوں کا آرڈر دیا ہے۔