May ۲۳, ۲۰۲۳ ۱۴:۳۴ Asia/Tehran
  •  ماسکو اور تہران کا تعاون جاری رہے گا: روس

جاپان کے شہر ہیروشیما میں ہونے والے جی سیون کے اجلاس کے اختتامی بیان پر روس نے سخت تنقید کی ہے۔ ماسکو کا کہنا ہے کہ مغربی دنیا اس بیان کے آڑ میں دوسرے ممالک کے اقتدار اعلی اور ارضی سالمیت کو نشانہ بنائے ہوئے ہے۔

سحرنیوز/ دنیا: روس کی بین الاقوامی امور کی کمیٹی کے سربراہ الیگزنڈر کرامارنکو نے کہا ہے کہ گروپ سیون کے رکن ممالک نے ایران سے کہا ہے کہ یوکرین کے معاملے میں روس کی حمایت سے اجتناب کرے جبکہ یہ ممالک اس بات کی صلاحیت ہی نہیں رکھتے کہ ایسے موضوع کے بارے میں کچھ بولیں۔

الیگزنڈر کرامارنکو نے کہا کہ کسی بھی ملک کو کسی موضوع پر مجبور کرنے کے لئے اقوام متحدہ کی رضامندی ضروری ہے ۔ انہوں نے کہا کہ روس موجودہ کشیدگی میں اپنی ارضی سالمیت اور اقتدار اعلی کی نہیں بلکہ مغرب کی تباہ کاری اور آمریت کے خلاف لڑائی لڑ رہا ہے۔ روسی عہدے دار نے اس نکتے کو قابل غور قرار دیا کہ گروپ سات کے سربراہی اجلاس کے اختتامی بیان میں ہیروشیما پرامریکہ کے ایٹمی حملےکا کوئی ذکر نہیں کیا گیا جس میں دسیوں ہزار بے گناہ انسان اپنی جان سے ہاتھ دھو بیٹھے تھے۔

گروپ سات کے سربراہی کے اجلاس کے اختتامی بیان میں ایسے حال میں یوکرین کی جنگ میں ایران کی مداخلت کا جھوٹا اور بے بنیاد دعوی دوہرایا گیا ہے کہ امریکہ کی قیادت میں مغربی دنیا کی ایف کو دسیوں ارب ڈالر پر مشتمل اسلحہ جاتی امداد فراہم کر چکی ہے ۔ یورپ اور امریکہ علی الاعلان یوکرین کو مختلف نوعیت کے ہتھیاروں سے لیس کر کے اس جنگ کو پیچیدہ بناتے جا رہے ہیں ۔

اس سے قبل، کریملن کے ترجمان دمیتری پیسکوف نے کہا تھا کہ روس اور ایران جیسے بعض ممالک کو امریکہ کے دباؤ سے بچنے کا طریقہ آگیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ مغربی دباؤ کے باوجود، ماسکو تہران کے ساتھ اپنے تعلقات جاری رکھے گا۔

ٹیگس