یوکرین کی حمایت لندن کو بھاری پڑے گی، برطانوی حکام اب ٹارگیٹ پر: کریملن کا انتباہ
اگر چہ ماسکو پر یوکرین کے ڈرون حملوں سے ہونے والے نقصانات کو قابل ذکر قرار نہیں دیا جا رہا، لیکن اس کے نتیجے میں روس کے لہجے میں واضح طور پر شدت آگئی ہے۔ ممکنہ جوابی کارروائی کے علاوہ ماسکو نے برطانوی حکام کو اس حملے کا ذمہ دار اور انہیں ضمنی طور پر نشانہ بنانے کی دھمکی دی ہے۔
سحر نیوز/ دنیا: روس کی قومی سلامتی کونسل کے نائب سربراہ دیمیتری مدویدیف نے برطانوی وزیر خارجہ کے حالیہ اشتعال انگیز بیان پر ردعمل ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ لندن، یوکرین کو فوجی امداد اور ماہرین کی معاونت فراہم کرکے، ماسکو کے خلاف جنگ کی قیادت کر رہا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ اس جنگ کو ہوا دینے والے برطانیہ کے سول اور فوجی عہدے دار، اب ایک فوجی ٹارگیٹ کے طور پر جانے جائیں گے۔
دیمیتری مدویدیف نے صاف الفاظ میں کہا کہ جنیوا اور ہیگ کنونشنوں، ان کی ذیلی شقوں اور عالمی قوانین اور بین الاقوامی سطح کی جدید جنگوں کے قابل قبول قواعد و ضوابط کے تحت، اب برطانیہ کے غیر دانشمند حکام اور ہمارے ابدی دشمنوں کو جان لینا چاہئے کہ اب ان کے ملک کو جنگ کے ایک فریق کے طور پر سمجھا جائے گا اور وہ ہمارے نشانے پر ہوسکتے ہیں۔
قابل ذکر ہے کہ برطانوی وزیر خارجہ جیمز کلیورلی نے اپنے دورہ اسٹونیا کے بعد دعوی کیا تھا کہ کی ایف کو اپنے دفاع کے لئے، حدود سے باہر حملہ کرنے کا پورا حق حاصل ہے ۔ انہوں نے یہ بیان ماسکوپر یوکرین کے حالیہ ڈرون حملے کے بعد جاری کیا تھا۔