Jun ۰۲, ۲۰۲۳ ۱۶:۵۶ Asia/Tehran
  • یورپی رہنماؤں کا یوکرین تنازعہ میں متحد رہنے کا عہد

یورپی سربراہوں نے یورپین پولیٹیکل کمیونٹی کے اجلاس میں عہد کیا ہے کہ وہ یوکرین پر روس کے حملے کے مقابل متحد رہیں گے۔

سحر نیوز/ دنیا: یورپ کے پینتالیس ممالک کے سربراہوں نے مولداوی میں یوکرین کے صدر ولودیمیر زیلنسکی کی موجودگی میں اجلاس منعقد کیا۔

مولداوی کی صدر مایا ساندو نے یورپین پولیٹیکل کمیونٹی کے اجلاس میں کہا کہ یوکرینی آزادی، یورپی اقدار اور اس براعظم کے مستقبل کے لیے لڑ رہے ہیں۔ انھوں نے اسے ایک گھرانے کی حیثیت سے اقدام کے لیے اتحاد، طاقت اور عزم کا کھلا پیغام قرار دیا۔

ولودیمیر زیلنسکی نے بھی اس اجلاس میں نیٹو میں یوکرین کی جلد شمولیت اور اسے فوری سیکورٹی ضمانتیں فراہم کرنے کا مطالبہ کیا۔

یوکرین کے صدر نے ایک بار پھر روس کا مقابلہ کرنے کے لیے جنگی طیارے اور فضائی دفاعی سسٹم فراہم کرنے کا مطالبہ کیا۔

برطانیہ کے وزیراعظم رشی سوناک نے بھی اس اجلاس میں کہا کہ لندن نے طویل فاصلے تک مار کرنے والے ہتھیار یوکرین کو فراہم کیے ہیں۔

جرمنی کی وزارت دفاع نے بھی کہا ہے کہ برلن نے یوکرین کو طویل فاصلے تک مار کرنے والے تاروس میزائل فراہم کرنے کے لیے کیف کی درخواست کے بارے میں کوئی فیصلہ نہیں کیا ہے۔

جرمن چانسلر اولاف شولٹس نے بھی تاروس میزائیلوں کی فراہمی کے بارے میں کہا ہے کہ برلن آئندہ یوکرین کو مزید ہتھیار اور دفا‏عی میزائل سسٹم فراہم کر سکتا ہے۔

سوئٹزرلینڈ کی قومی کونسل نے بھی گذشتہ رات یوکرین کو فوجی سازوسامان اور ہتھیار برآمد کرنے کی اجازت دینے کی تجویز مسترد کر دی ہے۔

اس سے قبل بھی سوئٹزر لینڈ نے کئی بار یوکرین کو سوئٹزر لینڈ کے تیارکردہ ہتھار برآمد کرنے کے لیے جرمنی، اسپین اور ڈنمارک کی درخواست مسترد کی ہے اور کہا ہے کہ وہ فوجی لحاظ سے غیرجانبدار ہے۔

ٹیگس