روس اور یوکرین کے درمیان جھڑپوں کا سلسلہ جاری، یوکرین کے 250 فوجی ہلاک
روس کی وزارت دفاع نے کہا ہے کہ روسی فوج نے صوبہ دونتسک میں یوکرینی فوج کا ایک بڑا حملہ ناکام بنا دیا ہے لیکن یہ واضح نہیں ہے کہ یہ جوابی حملہ یوکرین کے ایک بڑے جوابی حملے کا آغاز ہے یا نہیں۔
سحر نیوز/ دنیا: موصولہ رپورٹ کے مطابق روس کی وزارت دفاع نے پیر کے روز ایک ویڈیو جاری کر کے کہا ہے کہ روسی فوجیوں نے اتوار کی رات صوبہ دونتسک کے پانچ علاقوں میں یوکرینی فوجیوں کا ایک بڑا حملہ پسپا کر دیا ہے۔
روسی وزارت دفاع کے ترجمان ایگور کاناشنکوف نے کہا کہ دشمن کا مقصد روس کی دفاعی لائن کے اس حصے کو توڑنا تھا کہ جو ان کی نظر میں ہماری دفاعی لائن کا کمزور ترین نقطہ تھا لیکن دشمن کو اپنے مقصد میں کامیابی حاصل نہیں ہوئی ۔ ان کا کہنا تھا کہ اس حملے کے دوران یوکرین کے دو سو پچاس فوجی مارے گئے اور اس کے سولہ ٹینکوں، تین عام فوجی گاڑیوں اور اکیس بکتر گاڑیوں کو تباہ کر دیا گیا۔
روسی وزارت دفاع کے ترجمان نے مزید کہا کہ یوکرین نے اس حملے میں چھے میکانائزڈ بٹالین اور دو ٹینک بٹالین استعمال کیں۔
روس کی وزارت دفاع نے اپنے ایک بیان میں کہا ہے کہ روسی فوج نے گذشتہ رات یوکرین کے کئی فوجی ٹھکانوں کو نشانہ بنایا ہے جس میں کئی کمانڈ سینٹرز، میزائیل لانچرز اور مغربی ہتھیاروں کے ذخیرے تباہ ہو گئے۔
ادھر امریکہ کے ایک انٹیلی جنس افسر اور عراق کے مہلک ہتھیاروں کی تباہی کی نگرانی کے لیے اقوام متحدہ کے سابق انسپکٹر اسکاٹ ریٹر نے کہا ہے کہ روس نے حال ہی میں دقیق نگرانی کا ایک سیٹلائٹ خلا میں بھیجا ہے اور وہ اب حتی ابرآلود موسم اور بارش کے دوران بھی ہر چیز کو دیکھ سکتے ہیں۔ اب آپ روسیوں سے کوئی چیز چھپا نہیں سکتے ہیں۔
جبکہ امریکہ میں یوکرین کی سفیر اوکسانا مارکارووا نے کہا ہے کہ نیٹو میں یوکرین کی رکنیت کے بارے میں بات کرنے کا وقت اب آ پہنچا ہے۔ انھوں نے کہا کہ فن لینڈ اور سویڈن کی رکنیت کے بارے میں تاریخی فیصلے کے بعد اب وقت آ گیا ہے کہ سب لوگ اس بات کی طرف متوجہ ہو جائیں کہ براعظم یورپ میں خیر اور شر کا مسئلہ درپیش ہے اور ہمیں نیٹو کا رکن بننا چاہیے کیونکہ نیٹو کو بھی یوکرین کی ضرورت ہے اور ہمارے پاس نیٹو میں اضافہ کرنے کے لیے بہت سی چیزیں موجود ہیں۔