امریکہ میں آیا حیران کرنے والا سروے...
نئے سروے کے نتائج سے پتہ چلتا ہے کہ 100 سے زیادہ سینئر امریکی سیاستدانوں کے آباؤ اجداد غلام تھے ۔
سحر نیوز/ دنیا: معروف امریکی سیاسی شخصیات کے شجرہ نسب پر اپنی تازہ ترین تحقیق میں رائٹرز نے بتایا کہ اس ملک کے کانگریس کے ارکان، زندہ صدور، سپریم کورٹ کے ججز اور گورنرز پر مشتمل ملک کا پانچواں حصہ، سیاہ فام لوگوں یا غلاموں کی براہ راست اولاد سے تعلق رکھتا ہے۔
اس رپورٹ کے مطابق رائٹرز نے پایا کہ کانگریس کے 536 موجودہ اراکین میں سے کم از کم 100 امریکی لوگ، غلاموں کے مالکان کی اولادیں ہیں۔ ان میں سے سینیٹ کے ایک چوتھائی سے زیادہ اراکین، جو 28 افراد کے برابر ہیں، کم از کم ایک غلام کے آباؤ اجداد ہیں۔
یہ لوگ امریکہ کی ڈیموکریٹک اور ریپبلکن پارٹیوں کے بااثر سیاستدانوں پر مشتمل ہیں جن میں ریپبلکن سینیٹرز مچ میک کونل، لنڈسے گراہم، ٹام کاٹن اور جیمز لنکفورڈ اور ڈیموکریٹس بشمول الزبتھ وارن، ٹومی ڈکورڈ، جین شاہین اور میگی ہاسن شامل ہیں۔
مزید برآں، امریکی صدر جو بائیڈن اور ڈونلڈ ٹرمپ کے علاوہ ہر زندہ سابق امریکی صدر، بشمول جمی کارٹر، جارج ڈبلیو بش، بل کلنٹن اور ان کی سفید فام والدہ، اور باراک اوباما، براہ راست غلاموں کی اولاد ہیں۔ ٹرمپ کے آباؤ اجداد غلامی کے خاتمے کے بعد امریکہ چلے گئے۔
اس رپورٹ کے مطابق امریکی سپریم کورٹ کے نو موجودہ ججوں میں سے دو، بشمول ایمی کونی اور نیل گورسچ، کے آباؤ اجداد غلام تھے۔
50 امریکی ریاستوں میں سے 11 کے گورنر غلاموں کے مالکان کی اولاد ہیں۔ اس میں 11 کنفیڈریٹ ریاستوں کے 8 چیف ایگزیکٹوز شامل ہیں جنہوں نے غلامی کو بچانے کے لیے جنگ لڑی۔ ان میں سے دو 2024 کے صدارتی انتخابات کے لیے ریپبلکن امیدوار بھی رہ چکے ہیں۔