Oct ۰۴, ۲۰۲۳ ۲۱:۲۴ Asia/Tehran
  • جان کربی
    جان کربی

وائٹ ہاؤس نے کہا ہے کہ خالصتان حامی علیحدگی پسند شخص کے قتل میں ہندوستان کے ملوث ہونے سے متعلق کینیڈا کے الزامات "سنگین" ہیں اور ان کی مکمل تحقیقات کی ضرورت ہے۔

سحر نیوز/ دنیا: واشنگٹن سے موصولہ رپورٹ کے مطابق امریکہ کی قومی سلامتی کونسل کے کو آرڈینیٹر جان کربی نے ایک پریس کانفرنس میں صحافیوں کو بتایا کہ کینیڈا کے دعووں پر تب تبادلہ خیال کیا گیا جب ہندوستان کے وزیر خارجہ ایس جے شنکر اور ہمارے قومی سلامتی کے مشیر جیک سلیوان نے گزشتہ ہفتے یہاں ملاقات کی۔

جان  کربی نے ایک سوال کے جواب میں کہا کہ "ہم یقینی طور پر ان دونوں ممالک پر چھوڑ دیں گے کہ وہ اپنے باہمی تعلقات کے بارے میں بات کریں۔"

ان کا کہنا تھا کہ "ہم واضح کر چکے ہیں، یہ الزامات سنگین ہیں، ان کی مکمل تحقیقات کی ضرورت ہے اور یقیناً جیسا کہ ہم پہلے کہہ چکے ہیں، ہم ہندوستان  سے ان تحقیقات میں فعال طور پر حصہ لینے کی اپیل کرتے ہیں۔"

ممنوعہ خالصتان ٹائیگر فورس (KTF) کے سربراہ ہردیپ سنگھ نِجر کو گزشتہ 18 جون کو برٹش کولمبیا (کینیڈا) کے سرے میں ہلاک کر دیا گیا تھا۔ ہندوستان نے نِجر کو سنہ 2020 میں دہشت گرد قرار دیا تھا۔

کینیڈا کے وزیر اعظم جسٹن ٹروڈو کی جانب سے نجر کے قتل میں ہندوستانی ایجنٹوں کے ممکنہ ملوث ہونے کے الزامات کے بعد ہندوستان اور کینیڈا کے درمیان کشیدگی پیدا ہو گئی تھی۔ ہندوستان نے ان الزامات کو "مضحکہ خیز" قرار دیتے ہوئے مسترد کر دیاتھا۔

 

ٹیگس