Oct ۱۹, ۲۰۲۳ ۱۶:۱۸ Asia/Tehran
  • امریکہ اور بعض ممالک مغربی ایشیا میں خونریزی کی روک تھام کے مخالف ہیں: روس

اقوام متحدہ میں روس کے مستقل نمائندے ویسلی نیبنزیا نے سلامتی کونسل کے اجلاس میں کہا ہے کہ بعض ممالک مغربی ایشیا میں خونریزی کی روک تھام کے مخالف ہیں۔

سحر نیوز/ دنیا: فلسطین کے بارے میں اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کا دوسرا اجلاس بدھ کو منعقد ہوا ۔ اس اجلاس میں برازیل نے غاصب صیہونی حکومت اور تحریک حماس کے درمیان جنگ بندی کی قرارداد پیش کی جسے امریکہ نے ویٹو کر دیا ۔ اس سے پہلے روس نے پیر کے دن مغربی ایشیا سے متعلق قرارداد کے مسودے میں دو ترامیم کی تجویز پیش کی جن میں کہا گيا تھا کہ فوری طور پر جنگ بندی عمل میں لائی جائے اور غزہ پٹی پر صیہونی حکومت کے حملے روکے جائيں۔

اقوام متحدہ میں روس کے مستقل نمائندے ویسلی نیبنزیا نے کہا کہ جن ممالک نے برازیل کی جانب سے پیش کردہ قرارداد میں دو ترامیم پر مبنی روس کی تجویز کی حمایت نہیں کی وہ درحقیقت مغربی ایشیا میں خونریزی کی روک تھام کے مخالف ہیں۔

نیبنزیا نے ان ممالک کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ تم نے اپنا انتخاب کیا ہے اور اس کی ذمےداری بھی تم ہی کو قبول کرنی چاہئے۔

اقوام متحدہ میں فلسطین کے سفیر ریاض منصور نےبھی کہا ہے کہ سلامتی کونسل صیہونی حکومت کے ہاتھوں فلسطینیوں کے قتل عام کی روک تھام میں ناکام ہو چکی ہے۔

ریاض منصور نے مزید کہا کہ غاصب اسرائیل نےغزہ میں تقریبا تین ہزار پانچ سو فلسطینی شہید کر دیئے ہیں جن میں ایک ہزار سے زیادہ بچے شامل ہیں ۔ ریاض منصور کا کہنا تھا کہ یہ جنگ ختم ہو سکتی ہے ، اسے فوری طور پر بند ہونا چاہیے۔ اس میں ہر طرح کی تاخیر خطرناک ہو گی اور مزید افراد کے جاں بحق ہونے کا باعث ہوگی۔

اقوام متحدہ میں چین کے نمائندے ژانگ جون نے بھی کہا ہے کہ برازیل کی طرف سے سلامتی کونسل میں اسرائیل اور حماس کے درمیان جنگ بندی سے متعلق پیش کی جانے والی مشرق وسطی قرارداد کا امریکہ کی جانب سے ویٹو کئےجانے کا کوئی جواز نہیں ہے ۔ اقوام متحدہ میں چین کے نمائندے ژانگ جون نے صراحت کے ساتھ کہا کہ ہم المعمدانی ہسپتال پر حملے کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہیں اور اسرائيل سے مطالبہ کرتے ہیں کہ وہ انسان دوستی کے بین الاقوامی قوانین کے مطابق اپنی ذمےداری پوری کرے۔

فلسطینیوں کے خلاف اور صیہونی حکومت کی حمایت پر مبنی امریکی پالیسیوں پر تنقید ایسی حالت میں ہو رہی ہے کہ جب اقوام متحدہ میں امریکی سفیر لینڈا تھامس نے کئی عشرے سے فلسیطینوں پر روا رکھےجانے والےصیہونی حکومت کےمظالم کی جانب اشارہ کئے بغیر دعوی کیا ہے کہ اس جنگ کی ذمےداری حماس پر عائد ہوتی ہے۔

اس امریکی عہدیدار نے غاصب اسرائيلی حکومت کے عہدیداروں کے دعووں کو دہراتے ہوئے کہا کہ فی الحال واشنگٹن کا خیال ہے کہ ہسپتال پر ہونے والے حملے کی ذمےداری اسرائيل پر عائد نہیں ہوتی ہے۔ اقوام متحدہ میں امریکہ کی سفیر نے یہ دعوی بھی کیا کہ غزہ کے ہسپتال پر حملے سے امریکہ کو دکھ ہے۔

ٹیگس