اسرائیل کو امریکی اہلکار کا مشورہ، لبنان جنگ سے سبق سیکھ لو
باراک اوباما انتظامیہ میں پینٹاگون کے ایک سابق اہلکار نے کہا کہ اسرائیل کو 33 روزہ جنگ میں حزب اللہ کے ہاتھوں شرمناک شکست سے سبق سیکھنا چاہیے۔
سحر نیوز/ دنیا: امریکی وزارت دفاع کے سابق اہلکار کا کہنا تھا کہ اسرائیل، غزہ کی موجودہ جنگ میں اپنے کسی بھی اہداف کو حاصل کرنے میں ناکام ہے۔
کچھ مغربی اور صیہونی ذرائع ابلاغ اور حلقے غزہ پٹی میں غاصب حکومت کی جارحیت کے سنگین نتائج سے خبردار کر رہے ہیں، وہيں امریکی وزارت دفاع کے ایک سابق اہلکار کا کہنا ہے کہ اسرائیل نے غزہ جنگ میں اپنے لیے انتہائی اور غیر حقیقی اہداف مقرر کیے ہیں اور جس طرح وہ لبنان کے ساتھ جولائی 2006 کی جنگ میں ناکام ہوا تھا، اسی طرح غزہ کے ساتھ موجودہ جنگ میں بھی اپنے مقاصد حاصل کرنے میں ناکام رہے گا۔
باراک اوباما انتظامیہ میں مشرق وسطیٰ کے امور کے لیے امریکی نائب معاون وزیر دفاع اینڈریو آکسم نے غزہ جنگ اور اس جنگ میں جارح اور غاصب حکومت کی طرف سے اپنے مقاصد کو آگے بڑھانے کے لیے اختیار کی گئی پالیسی کے بارے میں ایک بیان میں یہ بات کہی۔
انہوں نے اٹلانٹک میگزین میں شائع ہونے والے مضمون میں کہا کہ اسرائیل غزہ جنگ میں اپنے مقاصد حاصل کرنے میں ناکام رہے گا، جیسا کہ وہ حزب اللہ کے ساتھ جولائی کی جنگ میں اپنے مقاصد حاصل کرنے میں ناکام رہا۔
امریکی وزارت دفاع کے سابق اہلکار کا کہنا تھا کہ مجھے یقین نہیں آرہا کہ اسرائیل نے غزہ جنگ میں جو حکمت عملی اختیار کی ہے وہ دانشمندانہ ہے، اسرائیل نے اپنے لیے انتہائی سخت اور خطرناک اہداف مقرر کیے ہیں، بالکل ویسا ہی جو اس نے 2006 میں کیا تھا اور اپنا کوئی بھی مقصد حاصل نہیں کیا جبکہ اسے لبنان جنگ کے تجربے سے سبق حاصل کرنا چاہیے۔