Nov ۲۹, ۲۰۲۳ ۱۱:۴۵ Asia/Tehran
  • جنگ بندی کے تعلق سے صیہونی کابینہ میں اختلاف، حکومت گرانے کی دھمکی

غاصب صیہونی حکومت کی کابینہ کے دو وزراء نے غزہ میں دائمی جنگ بندی کا معاہدہ طے پانے کی صورت میں حکومت گرادینے کی دھمکی دی ہے۔

سحرنیوز/دنیا: غاصب صیہونی حکومت کے وزیر اعظم بنیامین نیتن یاہو کی وفاقی کابینہ کے دو وزراء نے نیتن یاہو کو دھمکی دی ہے کہ غزہ میں دائمی جنگ بندی کا معاہدہ ہونے کی صورت میں وہ حکومت گرادیں گے۔ صیہونی حکومت کی داخلی سلامتی کے وزیر ایتمار بن گویر نے کہا ہے کہ غزہ میں جنگ بندی، اسرائیلی حکومت کے گر جانے کا باعث بنے گی۔ نیتن یاہو کی کابینہ کے ایک اور وزیر، بزالل اسموتریج، نے بھی کہا ہےکہ غزہ میں اسرائیل اور فلسطینیوں کے درمیان حتمی جنگ بندی انجام پانے کی صورت میں وہ استعفی دے دیں گے اور نتیجےمیں حکومت گر جائے گی۔
نیتن یاہو کی کابینہ کے ان دو اراکین کی دھمکی ایسے وقت میں سامنے آئی ہے جب یہ قیاس آرائیاں کی جا رہی ہیں کہ متحارب فریق امریکہ اور قطر کے ساتھ مل کر مقبوضہ علاقوں میں جنگ بندی کی مدت کی توسیع میں کوشاں ہیں۔ اس سلسلے میں صیہونی حکومت کے چینل بارہ نے اعلان کیا ہے کہ موساد کے سربراہ ڈیوڈ بارنیا دوحہ پہنچ چکے ہیں اور امکان ہے کہ اس سفر کے دوران قیدیوں کے تبادلے کے وسیع تر معاہدے پر دستخط کر دیئے جائیں گے۔
خبر رساں ادارے رائٹرز نے بھی اطلاع دی ہے کہ امریکی سی آئی اے اور موساد کے سربراہان، قطر کے وزیر اعظم اور وزیر خارجہ محمد بن عبدالرحمن آل ثانی سے ملاقات کریں گے اور غزہ کی پٹی میں جنگ بندی کے معاہدے میں توسیع پر بات چیت کریں گے۔ رائٹرز کے مطابق مصر کے حکام بھی اس اجلاس میں شرکت کے لیے قطر گئے ہیں۔

ٹیگس