یمن اور غزہ کی صورتحال کے بارے میں سلامتی کونسل کا اجلاس
غزہ اور یمن پر اسرائیل اور اسی طرح امریکہ اور برطانیہ کی جاری جارحیت کا جائزہ لینے کیلئے کل سلامتی کونسل کا اجلاس منعقد ہوا۔
سحر نیوز/ دنیا: جمعے کی شام اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کے دو اجلاس منعقد ہوئے جن میں مغربی ایشیا کے حالات کا جائزہ لیا گیا ۔ایک اجلاس میں غزہ کی صورتحال کا جائزہ لیا گیا اور دوسرے اجلاس میں یمن کے خلاف امریکا اور برطانیہ کی جارحیت پر بحث ہوئی۔
اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کا پہلا اجلاس غزہ کی صورتحال کے بارے میں الجزائر کی درخواست پر منعقد ہوا۔
اقوام متحدہ میں امریکی سفیر لنڈا تھامس گرین فیلڈ نے حماس کے خلاف واشنگنٹن کے دعووں کی تکرار کرتے ہوئے غزہ پر غاصب صیہونی حکومت کے وحشیانہ حملوں کا دفاع کیا اور کہا کہ امریکا نے تل ابیب سے کہا ہے کہ عام شہریوں کا خیال رکھا جائے۔انھوں نے اسی کے ساتھ یمن کے خلاف امریکی حملوں کا بھی دفاع کیا جنہیں کئی ملکوں منجملہ روس اور چین نے غیر قانونی اور اقوام متحدہ کے منشور نیز سلامتی کونسل کی قرار داد کے منافی قرار دیا۔
انسان دوستانہ امور میں اقوام متحدہ کے ڈپٹی سیکریٹری جنرل مارٹین گریفتھس نے غزہ کے بارے میں منعقدہ سلامتی کونسل کے اجلاس میں کہا کہ غزہ کی صورتحال اسرائیل کی فوجی کارروائیوں کی وجہ سے بہت خوفناک ہوگئی ہے - انھوں نے مزید کہا کہ ہمیں غزہ کے شہریوں کی بڑے پیمانے پر دوسرے ممالک میں منتقلی کی حوصلہ افزائی کے منصوبوں کے بارے میں اسرائیلی وزراء کے بیانات پر تشویش ہے۔