صیہونی فوج کا عجیب و غریب دعوی، جنگ میں کامیابیوں کی کیا ہے حقیقت؟
صیہونی فوج کے جوائنٹ چیفس آف اسٹاف نے سیاست دانوں کو خبردار کیا ہے کہ جنگ کے بعد غزہ کے مستقبل کے بارے میں کوئی منصوبہ بندی نہ ہونے کی وجہ سے غزہ میں حاصل ہونے والی کامیابیاں زائل ہو رہی ہیں۔
سحر نیوز/ دنیا: تسنیم نیوز کی رپورٹ کے مطابق، اسرائیل کے چینل 13 نے رپورٹ دی ہے کہ فوج کے جوائنٹ چیفس آف اسٹاف ہرزی ہالوی نے سیاسی حکام اور سیاست دانوں کو خبردار کیا ہے کہ غزہ میں حاصل ہونے والی کامیابیاں کسی منصوبہ بندی کے فقدان کی وجہ سے زائل ہو رہی ہیں۔
ہالوی نے اسرائیلی وزیر اعظم بنیامن نیتن یاہو اور وزیر جنگ یوو گیلنٹ کو بتایا کہ ہم اب تک حاصل کی گئی کامیابیوں کو بکھرتا ہوا دیکھ رہے ہیں کیونکہ جنگ کے بعد کے دن کے لیے کوئی حکمت عملی تیار نہیں کی گئی ہے۔
ہالوی نے یہ بھی کہا کہ یہ ممکن ہے کہ ہمیں ان علاقوں میں واپس جانا پڑے جہاں ہم پہلے ہی جنگ ختم کر چکے ہیں۔
اسرائیلی فوج کا دعویٰ ہے کہ اس نے شمالی غزہ میں اپنے ابتدائی آپریشنز مکمل کر لئے ہیں اور جلد ہی خان یونس میں اپنی فوجی کارروائی مکمل کر لے گی۔
سیکیورٹی کابینہ نے جنگ کے خاتمے کے بعد غزہ کے مستقبل پر بات چیت کے لیے کئی اجلاس منعقد کیے ہیں لیکن ہر بار فوجی اور سیکیورٹی حکام کے درمیان شدید اختلافات کی وجہ سے یہ اجلاس بے نتیجہ ہی رہے ہیں۔
تجزیہ کاروں کا کہنا ہے کہ فوج غزہ میں اپنے مقاصد حاصل کرنے میں کامیاب نہیں ہو سکی ہے۔