روس اور شمالی کوریا کے فروغ پاتے تعلقات پر مغرب آگ بگولہ
پیونگ یانگ نے ماسکو کے ساتھ اپنے تعلقات کو مزید مضبوط بنایا ہے۔
سحر نیوز/ دنیا: مغرب کی تمام تر کوششوں کے باوجود شمالی کوریا کی وزارت خارجہ نے اعلان کیا ہے کہ دنیا میں کثیر قطبی بین الاقوامی نظام کے قیام کے لئے روس کے ساتھ اسٹریٹجک تعاون جاری رکھے گا۔
شمالی کوریا کی وزارت خارجہ نے گذشتہ ہفتے ماسکو میں روسی صدر ولادیمیر پوتین اور وزیر خارجہ سرگئی لاوروف سے شمالی کوریا کے وزیر خارجہ کی ملاقات کی وضاحت کرتے ہوئے کہا کہ روسی صدر ولادیمیر پوتین نےایک بار پھر پیونگ یانگ کا دورہ کرنے میں اپنی دلچسپی کا اظہار کیا ہے۔
اس رپورٹ کے مطابق پیونگ یانگ نے ماسکو کے ساتھ اپنے تعلقات کو مزید مضبوط بنایا ہےاور یہ مسئلہ روسی صدر ولادیمیر پوتین سے شمالی کوریا کے رہنما کی ملاقات سے اور زیادہ نمایاں ہوا ہے۔
ماسکو اور پیونگ یانگ کے درمیان ہتھیاروں کے شعبے میں بڑھتے تعاون پر مغرب میں تشویش پیدا ہو گئی ہے۔ ماسکو اور پیونگ یانگ نے شمالی کوریا کے ہتھیاروں کی روس منتقلی کے بارے میں واشنگٹن اور سیؤل کے ہر طرح کے الزامات کو بھی مسترد کر دیا ہے۔
قصر کرملن کے ترجمان پاسکوف نے بھی کہا ہے کہ بارہا کہا جا چکا ہے اور ایک بار پھر کہا جا رہا ہے کہ شمالی کوریا ہمارا بہت قریبی شریک ہے اور ہم حساس شعبوں سمیت تمام شعبوں میں اپنے تعلقات و تعاون کو فروغ دینا چاہتے ہیں۔