Feb ۲۴, ۲۰۲۴ ۱۹:۰۴ Asia/Tehran
  • اسرائیل پر نکیل کسنے کی کوشش، اقوام متحدہ میدان میں

اقوام متحدہ کے ماہرین کا کہنا ہے کہ اسرائیل کو اسلحے کی برآمدات بند کی جائیں۔

سحر نیوز/ دنیا: اقوام متحدہ کے ماہرین نے دنیا کے ممالک سے کہا کہ وہ مقبوضہ فلسطین کو اسلحے کی برآمد روک دیں کیونکہ یہ بین الاقوامی قوانین کی خلاف ورزی میں استعمال ہوتے ہیں۔

فارس نیوز کے مطابق اقوام متحدہ کے ماہرین نے جمعے کے روز خبردار کیا ہے کہ غزہ جنگ میں استعمال ہونے کے لیے مقبوضہ فلسطین کو برآمد کیا جانے والا اسلحہ بین الاقوامی قوانین کی سنگین خلاف ورزی ہے۔

این بی سی نیوز کی رپورٹ کے مطابق ان ماہرین نے اسرائیل کو ہتھیار اور گولہ بارود فروخت کرنے والے تمام ممالک سے کہا کہ وہ اس حکومت کو ہتھیار بھیجنا بند کر دیں۔

اقوام متحدہ کے ماہرین کا کہنا ہے کہ تمام ریاستوں کو 1949 کے جنیوا کنونشنز اور روایتی بین الاقوامی قانون کے مطابق مسلح تصادم کے فریقین کے ذریعے بین الاقوامی انسانی قانون کے "احترام" کو یقینی بنانا چاہیے۔

ان کا کہنا ہے کہ ایسے ہتھیار بھیجنا ممنوع ہے چاہے برآمد کرنے والا ملک بین الاقوامی قانون کی خلاف ورزی کا ارادہ نہ رکھتا ہو یا اسے یقین نہ ہو کہ یہ ہتھیار اس طرح استعمال ہوں گے۔

فروری کے اوائل میں ہالینڈ کی ایک اپیل کورٹ نے ہالینڈ کی حکومت کی طرف سے اسرائیل کو F-35 جیٹ کے پرزوں کی برآمد پر روک لگا دی تھی کیونکہ عدالت نے پایا تھا کہ غزہ میں جنگ کے لیے ان پرزوں کا استعمال بین الاقوامی قوانین کی خلاف ورزی ہے۔

این بی سی چینل کی رپورٹ ہے کہ امریکی صدر جو بائیڈن کی انتظامیہ نے گزشتہ دسمبر میں کانگریس کو نظرانداز کرتے ہوئے اسرائیل کو ہتھیاروں کی دو فوری کھیپ بھیجی تھی۔

ٹیگس