امریکہ غزہ کے موجودہ حقائق سے رائے عامہ کی توجہ ہٹانے کے درپے
ڈاکٹروں کی تنظیم ڈاکٹرز ود آؤٹ بارڈر کی ایگزیکٹو ڈائریکٹر نے اعلان کیا ہے کہ سمندری راہداری بنانے سے واشنگٹن کا مقصد، غزہ کے موجودہ حقائق سے رائے عامہ کی توجہ کو ہٹانا ہے۔
سحر نیوز/ دنیا: ڈاکٹرز ود آؤٹ بارڈر کی ایگزیکٹیو ڈائریکٹر آوریل بینوئٹ نے کہا ہے کہ انسانی امداد کی ترسیل میں تیزی لانے کے لئے غزہ میں ایک عارضی گودی کی تعمیر کا امریکی منصوبہ، غزہ کے حقیقی مسائل سے عالمی رائے عامہ کی توجہ کو ہٹانا ہے۔
بینوئٹ نے مزید کہا کہ واشنگٹن دنیا کی رائے عامہ کی توجہ، غزہ کے حقیقی مسائل سے ہٹانے کا ارادہ رکھتا ہے کہ جو اس علاقے پر صہیونی فوج کے وحشیانہ حملوں اورغزہ میں فلسطینی شہریوں کے محاصرے کے سبب وجود میں آئے ہیں۔
انہوں نے یہ بتاتے ہوئے کہ غزہ کی موجودہ صورت حال لاجسٹک مسئلہ نہیں بلکہ سیاسی مسئلہ کا نتیجہ ہے کہا کہ امریکہ کو اس راہداری کی تعمیر پر توجہ دینے کے بجائے موجودہ راستوں سے انسانی امداد بھیجنے پر زور دینا چاہیے۔
بینوئٹ نے مزید کہا کہ جنگ بندی کا قیام غزہ میں انسانی امداد بھیجنے کی ضمانت دینے کا واحد راستہ ہے۔ امریکہ کی مکمل حمایت سے اسرائیلی حکومت کے حملوں کی وجہ سے غزہ کی پٹی کے عوام کی صورتحال ابتر ہونے کے بعد امریکی میڈیا نے اس ملک کے حکام کے حوالے سے دعویٰ کیا ہے کہ امریکی صدر جو بائیڈن نے فوج کو حکم دیا ہے کہ وہ بحیرہ روم میں غزہ کے ساحل پر فلسطینیوں کو امداد پہنچانے کے لیے ایک بندرگاہ قائم کرے۔ بین الاقوامی امدادی تنظیموں کے اراکین نے اس امریکی اقدام کو غیر موثر اور محض ایک تشہیراتی اقدام قرار دیاہے۔